بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) غوریوالہ کی چار کونسلوں نے تحصیل میراخیل کو مسترد کردیا انہوں نے اعلان کیا کہ یہ قومی جرگہ تحصیل میراخیل کیلئے ریفرنڈم ثابت ہوگا یہ صرف قومی جرگہ نہیں بلکہ آئندہ احتجاج کا مرحلہ بھی شروع کریں گے یونین کونسل شمشی خیل میں سابق ویلج ناظم طیب اللہ شاہ عباسی کے حُجرے میں اقوام غوریوالہ کا گرینڈ قومی جرگہ مُنعقد ہوا اس موقع پر سابق ضلع ممبر پیر عبدالرحمن شاہ ، ملک عمران خان، ممتاز خان، قاری اسرار، مطیع اللہ شاہ، سابق ویلج کونسل ناظم طیب اللہ شاہ عباسی، فقیر ماما ،شاکر اعوان ودیگر نے خطاب کیا انہوں نے موجودہ پی ٹی آئی کی حکومت اور ایم پی اے ملک پختون یار خان سے ناراضگی کا اظہار کیا اور واضح کیا کہ اقوام غوریوالہ کی شناخت ختم نہیں کرنے دیں گے تحصیل اقوام غوریوالہ کا حق ہے آبادی کے لحاظ سے بھی تحصیل غوریوالہ کا حق بنتا ہے غوریوالہ شہر ایک تاریخی شہر ہے میرٹ کی بنیاد پر غوریوالہ کو تحصیل کا درجہ دیا جائے غوریوالہ چار یونین کونسلوں پر مشتمل ہے تحصیل اور نام دونوں چاہتے ہیں یہ کسی سیاسی مفاد کیلئے نہیں بلکہ قومی حق کے حصول کے لئے جرگہ ہے یہ قوموں کا مشترکہ جرگہ اور مسئلہ ہے انہوں نے کہاکہ اب اتفاق و اتحاد کی ضرورت ہے کسی سے کوئی گلہ نہیں یہ وقت متحد ہونے کا ہے اتفاق و اتحاد ہی مسئلے کا حل ہے انہوں نے کہاکہ غوریوالہ ,شمشی خیل ,نارجعفر اور کوٹ قلندر کا 56 ہزار ووٹ ہے انہوں نے کہاکہ چار کونسلوں کے عوام مزید کسی کے دھوکے میں نہیں آئیں گے عوام کو اب مختلف دھوکے دیئے جائیں گے مگر کامیاب نہیں ہوں گے انہوں نے کہاکہ ایم پی اے ملک پختون یار خان غوریوالہ کے عوام کے حقوق کی حفاظت نہیں کر سکتا ہم کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کریں گے بلکہ میرٹ کی بنیاد پر تحصیل اور نام چاہتے ہیں غوریوالہ اقوام کی حیثیت ختم نہ کی جائے انہوں نے اعلان کیا کہ گاوں گاوں کو تحصیل کا پیغام پہنچائیں گے اس کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع کریں گے ہم پرامن لوگ ہیں احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیا جائے اگر پرامن طریقے سے تحصیل اور نام کا مسئلہ حل نہ ہوا تو مسئلے کے حل کیلئے ہر آئینی راستہ اختیار کریں گے۔
