وانا ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) جنوبی وزیرستان کے زلی خیل قبائل کے ہزاروں لوگوں نے اپنی احتجاجی ریلی سرپل دھرنا کے مقام سے شروع کرکے پریس کلب وانا کے سامنے بٹھادیا،جہاں پر دھرنے سے جماعت اسلامی کے اسداللہ،پختونخواہ میپ کے رہنماء خیال محمد،پیپلزپارٹی کے عمران مخلص اوراے این پی کے آیاز وزیر نے خطاب کیا،ان کا کہنا تھا،کہ کرکنڑہ پر سرکار کا قبضہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے،جب تک حکومت اس فیصلے کو واپس نہیں لیتی تب تک دھرنے اور احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔واضح رہے،کہ جنوبی وزیرستان کے دو قبیلوں دوتانی اور زلی خیل کے مابین کرکنڑہ کی ملکیت پر 120 سالہ پرانا تنازعہ چلا آرہاتھا،جس میں سینکڑوں افراد کی جانیں بھی جا چکی ہے،اس مسئلے کو کوئی 3سال قبل پھر سے زندہ کردیاگیا،جس پر دونوں قبائل کے بیچ مسلح لشکر کشی ہوئی،جس میں بھی دونوں اطراف سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئی،جس کے بعد شاہ جی گل آفریدی کی قیادت میں دونوں قبائل راضی نامہ پر پہنچیں،14 رکنی کمیٹی تشکیل دیدی گئی،کمیٹی کا سربراہ ڈی سی ساؤتھ وزیرستان خالد اقبال مقرر ہوئے،دوتانی اور زلی خیل کے مابین تنازعہ حل ہوگیا،لیکن زلی خیل کی سائڈ والی ہزاروں کنال پر مشتمل اراضی پر حکومت قابض ہوئی،زلی خیل کے مشران کا کہنا ہے،کہ کرکنڑہ کی ملکیت پر حکومت کا قبضہ غیر قانونی اور بلا جواز ہے،جو کہ کسی بھی صورت ہمیں قبول نہیں،حکومت ہماری حق ملکیت تسلیم کرلیں،پھر اس پہ کوئی بات ہوسکتی ہے،ان کا کہنا ہے ،کہ جب تک سرکار ہمارے 25 بے دخل خاندانوں کو باعزت طور پر اپنے گھروں کو جانے نہیں دیتا،اور گرفتار عمائدین کو رہا نہیں کیا جاتا،ہمارا دھرنا جاری رہے گا۔اس کے بعد ہزاروں قبائل پر مشتمل مظاہرین نے اپنا دھرنا سکاؤٹس کیمپ کے سامنے بٹھادیا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments