ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار کے طوری بازار میں بم دھماکے سے ایک خاتون اور بچے سمیت 17 افراد زخمی ہوگئے

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) عینی شاہدین اور پولیس کے مطابق قبائلی ضلع کرم کے مرکزی  شہر پاراچنار شہر کے طوری بازار میں فروٹ اور سبزی کے ایک ریڑھی میں اچانک اس وقت دھماکہ ہوا دھماکے کے وقت ذیادہ تعداد میں لوگ جائے دھماکہ پر موجود تھے پاراچنار ہسپتال کے ڈی ایم ایس قیصر عباس کے مطابق ایک خاتون اور بچے سمیت سترہ زخمی ہسپتال لائے گئے ہیں جن میں دو کی حالت نازک ہے اور ایک زخمی کو پشاور بھجوا دیا گیا دھماکے میں زخمی حر حسین اور دیگر زخمیوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ خریداری میں مصروف تھے کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا جس کے بعد انہیں خبر نہیں رہی کہ کیا ہوا ہوش میں آیا تو ہسپتال میں خود کو پایا  ڈی ایس پی نجف کا کہنا ہے کہ دھماکہ آئی ڈی کے ذریعے کیا گیا اور مزید تحقیقات کی جارہی ہے ڈپٹی کمشنر شاہ فہد کا کہنا ہے کہ دھماکے کے حوالے سے اعلی سطحی تحقیقات کی جائے گی دھماکے کے بعد شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے دھماکے کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے سامنے مین روڈ بند کرکے دھرنا شروع کردیا ہے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سماجی رہنما زاہد حسین اور شفیق حسین مطہری نے کہا کہ بار بار پاراچنار شہر دھماکے ہورہے ہیں جس کے بعد ہم احتجاج کرتے ہیں اور دھرنے دیتے ہیں اور ہماری زندگی دھماکوں دھرنوں اور احتجاج میں گزر رہی ہے کیا دھماکے روکنا انتظامیہ پولیس اور فورسز کی ذمہ داری نہیں رہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ شہر میں دھماکے روکنے کے لئے اقدامات اٹھائیں ایم این اے ساجد طوری کا کہنا ہے کہ عوام اور پاک فوج کے درمیان پاراچنار میں باہمی ہم آہنگی تھی اس فضا کو خراب کرنے کے لئے دہشت گردوں نے یہ دھماکہ کیا ہے اس دھماکے کی فوری تحقیقات اور ملوث عناصر کی نشاندہی کی ضرورت ہے دھماکے کے بعد شہر میں خوف کی فضا ہے اور شہر کے تمام مارکیٹیں بھی بند ہوگئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں