میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں حیرت انگیز طور پر پندرہ سالہ بچے نے تین نقاب پوشوں میں سے دو کو ان کے اپنے ہی بندوق سے قتل کرکےبہادری اور جرات کی اعلی مثال قائم کردی جبکہ نقاب پوشوں کا تیسرا ساتھی موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔مقامی افراد نے بتایا ہے کہ میرعلی کے علاقہ خدری سے تعلق رکھنے والےساجد نامی ایک پندرہ سالہ بچہ اپنے گائوں خدری کو موٹر سائیکل پر جارہا تھا جب راستے میں تین نقاب پوشوں نے انہیں گھیر لیا اور اغوا کرنے کی کوشش کی جس پر ساجد نامی اس لڑکے نے مزاحمت شروع کی اور مارپیٹ کے بعد ایک نقاب پوش سے ان کا بندوق چھین کر انہیں موقع پر انہی کے بندوق سے قتل کردیا جبکہ ان کے دوسرے ساتھی کو بھی اسی ہی انداز میں شوٹ کردیا جبکہ نقاب پوشوں کے تیسرے بہادر ساتھی نے موقع سے فائدہ اٹھا کر بھاگ جانے میں عافیت سمجھی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس وقعہ کے رونما ہونے کے دوران اس پاس کے کھیتوں میں درجنوں مقامی افراد بھی موجود تھےلیکن کسی نے ساجد کی مدد نہیں کی۔ یاد رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے شمالی وزیرستان میں داوڑ اور وزیر قبیلوں نے علاقے میں جاری بد امنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج شروع کردیا ہے جبکہ ساتھ ہی یہ بھی اپس میں عہد کرلیا ہے کہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف تمام قبائل اپس میں متحد ہو نگے اور اجتماعی اقدامات اٹھائے جائینگے ۔ ساجد کے اس اقدام کی وجہ سے علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی زندگی اور خاندان والوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اس لئے نہ صرف قبائلی جرگے بلکہ حکومت کو بھی ساجد اور ان کے خاندان کے تحفظ کو یقینی بنایا جا ئے۔
اس کی ویڈیو رپورٹ یہاں کلک کیجئے ….. ویڈیو رپورٹ ملاحظہ کیجئے
Load/Hide Comments