بنوں میں لاشیں رکھ کر احتجاج چوتھے روز بھی جانی خیل قبائل کااحتجاج جاری

بنوں ( روفان خان سے ) بنوں کے نواحی علاقے جانی خیل میں 4 نوجوانوں کی لاشیں رکھ کر آج چوتھے روز بھی احتجاجج جاری رہا، احتجاج میں جانی خیل قبیلے کے علاوہ دگر قبیلے کے مشران اور نوجوانان شریک ہیں، احتجاجی دھرنے کے شراکا نے ہ بھی اعلان کیا ہے، کہ اگر ان کے مطالبے تسلیم نہ ہوئے تو میتیں اٹھا کر بنوں کے بعد پشاور اور اسلام آباد میں دھرنا دیں گے۔
چند دن قبل چاروں دوست شکار کیلئے گئے تھے اور تین روز پہلے ان کی لاشیں زمین میں دبی ہوئی ملی تھیں،
پولیس نے بتایا کہ مقتولین کی عمریں 14سے18 سال کے درمیان تھیں جن میں سے ایک کو تیز دھار آلے سے قتل اور ایک کو فائرنگ کرکے جبکہ دو کو پتھر مار کر قتل کیاگیا۔
ورثاء اور علاقائی مشران نے غم و غصّہ کا اظہار کرتے ہوئے میتیوں کی تدفین سے انکار کردیا ہے اور لاشیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔
آج چوتھے روز بارش ہونے کے باوجود احتجاجی دھرنا بدستور جاری ہے۔
امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا و سینیٹر مشتاق احمد خان نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے بنوں کے علاقہ جانی خیل میں پیش ہونے والا واقعہ پر دکھ ودر کا اظہار کرتے ہوئے شفاف تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ملزمان کو نہیں چھوڑیں گے حکومت ملوث ملزمان کو سزا دے۔
دھرنے میں صوبائی وزیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد خان وزیر ,پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین ,ایم این اے محسن داوڑ ودیگر سیاسی و سماجی شخصیات شریک ہوئیں،
صوبائی وزیر ملک شاہ محمد خان وزیر نے مقتولین کے ورثاء کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور کہاکہ ورثاء کو انصاف دیں گے،
پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین نے ورثاء سے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہاکہ اس وقت تک ہم نہیں جائیں گے جب تک ورثاء کو تسلی نہیں ہوگی مزید پختون کی مٹی پر افراتفری برادشت نہیں کریں گے۔
مشران نے بتایا ہے کہ علاقہ جانی خیل میں امن وامان کی ابتر صورتحال ہے اس علاقے میں زندگی بسر کرنا مشکل ہے۔
علاقائی مشران نے فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی مشر یا بندہ غیر حاضر رہا تو اس کے خلاف کارروائی اور پچاس ہزار روپے جرمانہ کیا جائے گا ۔
انہوں نے بھی مطالبہ کیا ہے کہ مقتولین کے ورثاء کو شہداء کا پیکج دیا جائے علاقے سے مسلح افراد کا خاتمہ کیا جائے علاقے میں امن و امان کی فضاء کو بحال کیا جائے اور متعلقہ کرنل کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر ان کے مطالبے پر عملدرآمد نہ ہوا تو وہ مجبوراً میتیں یہاں سے اٹھا کر پشاور اور اسلام آباد کا رخ کرگے احتجاجی دھرنا منتقل کرینگے۔
واضح رہے کہ دیگر اضلاع کی طرح بنوں میں بھی بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے میتیں اسی طرح سڑک پر رکھی گئی ہیں اور احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے دوسری جانب سے سیاسی ،سماجی اور تاجر برادری کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں