خواتین کے خلاف خیبر پختونخواگھریلو تشدد (روک تھام اور تحفظ) ایکٹ 2021 پر عمل درآمد پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے اسٹیک ہولڈر مشاورتی اجلاس کا اہتمام کیا گیا۔

پشاور ( پ ر ) خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین پارلیمانی کاکس کی چیئرپرسن ڈاکٹر سمیرا شمس نے کہا کہ صوبائ حکومت تمام قوانین کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پرعزم ہے۔
وہ خواتین کی حیثیت سے متعلق خیبر پختونخواہ کمیشن (کے پی سی ایس ڈبلیو) کے ساتھ شراکت داری میں Awaz-II پروگرام کے زیر اہتمام مشاورتی اجلاس سے بات کر رہی تھی،
قانون کے نمایاں پہلوؤں کے بارے میں بات کرتے ہوئے ڈاکٹر سمیرا شمس نے کہا کہ قانون نفسیاتی اور جذباتی دباؤ کو تشدد کی شکل تسلیم کرتا ہے۔
تاریخ ساز قانون سازی کے نفاذ کو ایک اہم سنگ میل کے طور پر سراہا گیا۔ تاہم قواعد و ضوابط وضع کرنے پر فوری توجہ کی تجویز دی گئی ھے۔
محترمہ رخشندہ ناز، محتسب کے پی نے کام کی جگہ پر ہراسانی کے خاتمے پر زور دیا، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کمیونٹی کی شمولیت کی ضرورت پر زور دیا کہ لوگوں کو قانون سازی کے بارے میں آگاہی ہو۔رخشندہ نے کہا یہ قانون سب سے پہلے 2012 میں تجویز کیا گیا تھا، اس سال پارلیمنٹیرینز، خاص طور پر خواتین ایم پی اے کی پارٹی لائنز کے کوششوں کی وجہ سے منظور کیا گیا ۔ بہتر پراسیکیوشن کی صلاحیت اور وسائل کو ایک معاون ادارہ جاتی ڈھانچے میں ڈالنے پر انھوں نے نے زور دیتے ھوئے کہا کہ شکایات درج کرنے کا ایک آسان طریقہ کار تجویز کیا گیا ھے۔ اس لئے مؤثر نفاذ کے لئے عوامی نگرانی کی ضرورت ھے اور معاشرتی رویوں پر کام کرنے کی بھی اشد ضرورت ھے۔ کیونکہ بہت سے لوگ اب بھی گھریلو تشدد کو جرم کے طور پر قبول نہیں کرتے ہیں۔
خواتین کی حیثیت سے متعلق کے پی کے کمیشن کی چیئر ڈاکٹر رفعت سردار نے کہا کہ یہ قانون سازی حکومت کے ارادے کو ظاہر کرتی ہے، یہی منفی سماجی رویوں کو روکنا ہے جو خواتین اور دیگر کمزور گروہوں کو متاثر کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو قانون سے فائدہ اٹھانے میں مدد کے لئے حکومت اور سول سوسائٹی کی اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ آواز -دو کی ٹیم لیڈر ڈاکٹر یاسمین زیدی نے کہا کہ یہ پروگرام گاؤں، ضلعی اور صوبائی سطح پر پلیٹ فارمز اور کمیٹیاں فراہم کرتا ہے تاکہ لوگوں کو قانون کے بارے میں آگاہی فراہم کی جاسکے اور تشدد سے بچنے والوں کی مدد کے لئے اس کے نفاذ کو آسان بنایا جاسکے۔
تقریب میں کے پی بھر سے سول سوسائٹی کے کارکنان، وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں