شمالی وزیرستان کے ڈگری کالج میرعلی کے امتحانی مرکز میں پولیس اور طلبا کو نقل پہنچانے والے امدادی پارٹی کےمابین ہاتھاپائی اورفائرنگ، 2 افراد زخمی

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے تحصیل میرعلی میں گورنمنٹ ڈگری کالج میرعلی کے بوورڈ اف انٹر میڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن بنوں کے زیر اھتمام جاری انٹر کے امتحانی ہال سے باہر پولیس کی فائرنگ سے دو طالب علم زخمی، ہال کے باہر شدید بدنظمی اور بھگدڑ مچ گئی،امتحان دینے والے طلباء بھی خوف وہراس کا شکار ہو گئے۔ مقامی ذرائع اور پولیس رپورٹوں کے مطابق گورنمنٹ ڈگری کالج میرعلی کے باہر انسپکٹر محمد طارق کی سربراہی میں پولیس کے ایک دستے نے انٹر کے امتحان کی نگرانی کے دوران طلباء کو کالج سے نکلنے کیلئے کہا جس پر طلباء اور پولیس اہلکاروں کے مابین پہلے تلخ کلامی اور بعد میں ہاتھاپائی ہو ئی جس پر پولیس دستے نے طلباء پر فائرنگ کی جس سے دو طلباء فاتح الدین ولد محمد غانور ساکن حسوخیل اور محمد قاسم ولد نورزادی ساکن حسوخیل میرعلی زخمی ہوئے جن کو فوری طور پر تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال لیجایا گیا جہاں ڈاکٹروں کے مطابق دونوں زخمیوں کی حالت تسلی بخش ہے۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر شمالی وزیرستان شفیع اللہ گنڈاپور نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ معاملے کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور جو بھی مجرم ہو انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائیگی۔ یاد رہے کہ اس سے تین دن پہلے بھی گورنمنٹ گرلزہائی سکول خان میر کوٹ کے امتحانی ہال کے باہر ہینڈ گرینیڈ کا دھماکہ ہوا تھا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا تاہم طالبات میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں