شمالی وزیرستان میران شاہ ڈی ایچ او کا پوسٹ سیاست کا مرکز، ڈی ایچ او کا تبادلہ اگلے روز احکامات کی معطلی

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر شمالی وزیرستان کا تعیناتی کے دو ماہ بعد ٹرانسفر ارڈر اور ایک دن کے بعد ٹرانسفر ارڈرز منسوخ، ڈی ایچ او چکرا کر رہ گئے۔شمالی وزیرستان کے دو ماہ پہلے تعینات ہونے والے ڈی ایچ او ڈاکٹرحفیظ اللہ خان داوڑ کی پیر 13ستمبر کے روز اچانک ٹرانسفر آرڈرز ہو ئے جس میں ان کو ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز کو رپورٹ کرنے کی ہدایات کی گئی تھیں تاہم حیرت انگیز طور پر اگلے روز ہی ان کے ٹرانسفر آرڈر کی منسوخی کا آرڈر مل گیا جس سے ڈی ایچ او نارتھ وزیرستان چکرا کر رہ گئے۔ ڈاکٹر حفیظ اللہ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ منگل کے روز اُنہوں نے میرانشاہ سے جانے کی تیاری مکمل کر لی تھی تاہم روانگی سے قبل انہیں واٹس ایپ پر ان کی تبدیلی کے احکامات کی منسوخی کے آرڈرز مل گئے جس کے بعد انہوں نے دوبارہ بطور ڈی ایچ او کام شروع کردیا ہے۔ ڈی ایچ او کی تبدیلی پر سوشل میڈیا پر بھی بہت سے لوگوں نے اپنی تحفظات کا اظہار کیا تھا کیونکہ ڈاکٹر حفیظ اللہ نے آتے ہی محکمہ صحت میں اصلاحات کا عمل شروع کیا تھا اورعملے کے بہت سارے لوگوں کی تنخواہیں بند کر رکھیں تھیں۔ ڈاکٹر حفیظ نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے محکمۂ صحت کو ٹھیک کرنے کیلئے وہ ہر حد تک جائینگے کیونکہ کرپشن نے اس محکمے کے جڑوں کو کھوکھلا کررکھے ہیں۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے محکمہ تعلیم کی طرح محکمہ صحت میں بھی گھوسٹ بی ایچ یوز، ڈسپنسریز اور دیگر کئی قسم کی بد دیانتی کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے، جس میں بڑے بڑے نامی گرامی افراد اور ملکان ملوث ہے، ان کے خلاف کارروائی کرنا مگر مچھ کے منہ میں ہاتھ ڈالنے کے مترادف عمل ہے، تاہم کسی کی پرواہ کئے بغیر ڈاکٹر حفیظ اللہ نے ان کے خلاف کارروائی شروع کرکے درجنوں افراد کی تنخواہیں بند کردی ہے، جس کی وجہ سے ان پر پریشر موجود ہے، اور ایسے حالات میں ان کا یہاں شمالی وزیرستان میں بطور ڈی ایچ او رہنا بڑا مشکل ہے، ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حفیظ اللہ کو عہدے سے ہٹانے میں صوبائی وزرا بھی شامل ہیں، تاہم محکمہ صحت کے حکام نے کئے گئے فیصلے پر نظر ثانی کرکے ا ن کے ٹرانسفر کے احکامات منسوخ کردئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں