فاٹا جبری انضمام کے خلاف جمعیت نے “واکمنہ جرگہ” فعال کرنے اور انضمام کے خلاف بقاعدہ تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

پشاور ( پ ر ) جمعیت علماء اسلام نے گذشتہ روز جے یو آئی فاٹا جنرل کونسل اجلاس میں فاٹا انضمام کے خلاف قبائلی واکمنہ جرگہ فعال کرکے موثر تحریک چلانے کا فیصلہ کرلیا۔
پشاور میں جے یو آئی سیکرٹریٹ میں منعقدہ مجلس عمومی آراکین کے اجلاس میں متفقہ فیصلہ کرتے ہوئے حاجی حمیداللہ جان افریدی کو جرگے کا چیئرمین ، مفتی عبدالشکور صاحب کو ارگنائزر اور چیف آف وزیرستان ملک قادر خان شہیدؒ کے فرزند ملک شاہ نواز وزیر صدر مقرر کردیا۔
جمعیت علماء اسلام فاٹا کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات خالد جان داوڑ نے اس موقع پر کہا کہ قبائلی واکمنہ جرگہ 23 اکتوبر سے پورے فاٹا کا شیڈول دورہ کرکے ہر ضلع میں انضمام کے خلاف گرینڈ عوامی جرگے منعقد کریں گے۔
شیڈول کے مطابق 23 اکتوبر کو باجوڑ، 24 اکتوبر کو مہمند، 25 اکتوبر کو خیبر، 26 اکتوبر کو ایف آر پشاور و کوہاٹ 27 اکتوبر کو اورکزئی، 28 اکتوبر کو کرم، 29 اکتوبر کو شمالی وزیرستان اور ایف آر بنوں، 30 اکتوبر کو ایف آر لکی مروت ، جنوبی وزیرستان حلقہ محسود، آیف آر ڈی آئی خان اور ٹانک ، جبکہ 31 اکتوبر جنوبی وزیرستان کے ہیڈ کوارٹر وانا میں جرگے منعقد کریگی۔
امیر جمعیت علماء اسلام فاٹا مفتی عبدالشکور کا کہنا تھا، کہ فاٹا جبری انضمام کو مقامی شہریوں نے یکسر مسترد کیا ہے، تاہم اسے ایک مضبوط پلیٹ فارم کی ضرورت ہے، جو جمعیت علما اسلام فراہم کرنے کو تیار ہے، مفتی عبدالشکور نے انضمام سے متاثرہ قبائلیوں سے اس جرگے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی ہے، تاکہ جبری انضمام کے خلاف موثر لائحہ عمل تیار کیاجاسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں