شمالی وزیرستان، تنازعات کے حل کیلئےحکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، اداروں کی مجرمانہ خاموشی کے خلاف یوتھ آف وزیرستان نے 17 اگست کو میرعلی میں احتجاج کا اعلان کردیا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں اراضی کے تنازعات نے خطرناک صورتحال اختیار کیا ہے، عنقریب نوبت خانہ جنگی میں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے، میرعلی میں یوتھ آف وزیرستان کے مرکزی دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس طلب کرلیا، جس میں یوتھ آف وزیرستان کے ساتھ پشتون تحفظ مؤومنٹ کے اہم رہنما جمال داوڑ ان کے دیگر ساتھیوں سمیت شریک ہوئے، اجلاس کے بعد یوتھ کے صدر نوراسلام نے اپنے ویڈیو پیغام میں وزیرستان کے تمام قبائل سے 17 اگست کو میرعلی کے مقام پر احتجاجی دھرنے میں شرکت کرنے کی اپیل کی، ان کا کہنا تھا، کہ شمالی وزیرستان میں مختلف قبائلیوں کے مابین اراضی کے تنازعات نےخونریز شکل اختیار کی ہے، ابھی تک درجنوں افراد ہلاک و زخمی ہوچکے ہیں، حکومتی ادارے نہ صرف خاموش تماشائی کا کردار آدا کررہی ہیں، بلکہ ان تمام تنازعات میں برابر کے شریک ہیں، انہوں اپنے ویڈیو پیغام میں زیرکی قبائل کے حوالے سے بتایا کہ یوتھ آف وزیرستان نے زیرکی قبائل کے تنازعے کو حل کرنے کی کوشش کی، تاہم اسی اثنا کہیں نا کہیں ایسے مسائل میں پیدا کئے جاتے ہیں، جس کی وجہ سے عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹ جاتی ہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ شمالی وزیرستان میں سرکاری رٹ بحال کرکے زیرکی قبائل کو مسلے کے حل اور اس کے مابین فائر بندی یقینی بنائیں، جہاں زیرکی قبائل کے مابین خانہ جنگی شروع ہے، اور ایک ہی گاؤں میں موجود افراد ایک دوسرے کو دیکھتے ہی گولی ماردیتے ہیں۔
اس موقع پر موجود پشتون تحفظ مؤومنٹ کے اہم رہنما جمال داوڑ نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ شمالی وزیرستان میں موجود تمام ادارے مجرمانہ خاموشی ظاہر کررہی ہے، ان کی خاموشی نے صورتحال ایسا بنایا ہے، کہ یہاں شمالی وزیرستان میں سرکاری عمل داری کہیں دور بھی نظر نہیں آرہی ہے، انہوں وزیرستان میں تمام سیاسی جماعتوں کو رہنما اور ورکروں سے درخواست کی ہے، کہ وہ بھی وزیرستان میں امن کے قیام کیلئے یوتھ آف وزیرستان کا ساتھ دیکر 17 اگست 2021 کو میرعلی دھرنے میں شریک ہوجائیں، اور انتظامیہ کو مجبور کریں تاکہ وہ حکومتی عمل داری بحال کرکے تنازعات کو ختم کرنے کیلئے کردار آدا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں