شمالی وزیرستان میں خدی قبائل کا مغویان کی بازیابی کیلئے احتجاجی دھرنا جاری، عوامی رہنماؤں کا شرکت

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں شیوا کے مقام پر اغوا شدہ 5 سرکاری اہلکاروں کی بازیابی کیلئے خدی قبیلے نے احتجاجی دھرنا شروع کیا ہے، خدی قبائل کا کہنا ہے، کہ 6 ماہ قبل 5 مغویان میں 3 ان کے قبیلے کے ہیں، جبکہ 2 دیگر قبیلول کے ہیں، تاہم خدی قبائل نے ان کے اغوائیگی کے خلاف مختلف اوقات میں 2 بار احتجاجی دھرنے دئے ہیں، تاہم انتظامیہ پولیس اور دیگر عمائدین کی درخواست پر دھرنے کو عارضی طور ملتوی کردئے ہیں،
اب عید الاضحیٰ کی سرگرمیوں کے بعد خدی قبائل نے تیسری بار دھرنا شروع کیا ہے، ان کا کہنا ہے، کہ دو بار دھرنے ختم کرنے کے باوجود ان کے رشتہ داروں کو بازیاب نہ کراسکے، دھرنے میں پشتون تحفظ مؤومنٹ کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ، جمعیت علما اسلام کے سرگرم رکن، قاری سمیع الدین، یوتھ آف وزیرستان کے صدر نوراسلام اور وزیرستان کے دیگر قبیلوں کے سرکردہ آراکین نے شرکت کی، اس موقع پر دھرنے کے شراکا کا کہنا تھا، کہ انہوں نے اس بار مستقل طور پر گھروں سے نکلے ہیں، اگر حکومت ان کے افراد کو جلد بازیاب کرنے میں ناکام رہے یا اپنی ذمہ داری کا ثبوت نہ دکھا سکے تو ان کے احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہوسکتا ہے۔
خدی قبائل نے دیگر قبائل سے صلاح و مشاورت کے بعد دھرنے کو شروع کیا ہے، جبکہ سرکاری جرگہ ممبران کو بھی اس بار دھرنے کے خاتمے کیلئے کسی قسم کا کردار نہ اپنانے کے پابند کئے ہیں، جس نے دو بار قبل ان کے کہنے پر دھرنے ملتوی کردئے ہیں، آخری بار انہیں خلدی قبائل نے عرض کیا تھا، کہ اگر مغویان اس بار بھی بازیاب نہ کرائے جاسکے، تو وہ بھی اسی دھرنے کا حصہ بنینگے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں