ضلع مہمندمیں لاپتہ افراد کےرشتہ داروں کاہیڈکوارٹر بازار غلنئی میں حتجاجی مظاہرہ، مین پشاور باجوڑ شاہراہ ایک گھنٹہ تک بند رکھا

مہمند ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند کے مرکزی بازار غلنئی میں لاپتہ افراد کے والدین اور لواحقین نے احتجاجی مظاہرہ اور مارچ کیا، جہاں حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی، احتجاج میں اے این پی صوبائی اسمبلی کے رکن نثار مومند، جمعیت علماء اسلام ضلعی امیر مولانا محمد عارف حقانی، جے یو آئی تحصیل صافی کے امیر مولانا حنیف زمان اور مراد افغان و دیگرمقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوتے کہا کہ کئی سالوں سے لاپتہ افراد کے خاندان والے ذہنی طور پربیمار ہو چکے ہیں۔ اپنے پیاروں کے رہائی کے لئے اسلام آباد، پشاور اور دیگر شہرو میں در بدر ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔حکومت لاپتہ افراد عدالتوں میں پیش کریں یا رہا کرکے ان کے بچوں اور بیویوں بیچاروں کو اس صدمے سے نکالا جائے بصورت دیگر ہم ان کے ساتھ ہر جدوجہد میں شانہ بشانہ ہونگے۔احتجاج میں لاپتہ افراد کے کم سن بچے بھی شامل تھے۔ ہاتوں میں بینر زاور کالے جھنڈے اُٹھا رکھے تھے۔ ضلع مہمندمیں لاپتہ افراد کے رشتہ داروں نے ہیڈ کوارٹرغلنئی میں مہمند پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا اورپشاور باجوڑ شاہراہ کو ایک گھنٹے تک ہرقسم ٹریفک کیلئے بند رکھا۔مظاہرین نے حکومت اور خفیہ اداروں پر سخت تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ ہمارے لاپتہ افراد کو عدالت میں پیش کیا جائے۔بعد میں مظاہرین نے مہمند پریس کلب سے غلنئی بائی پاس تک مارچ کیا اور حکومت اور خفیہ اداروں کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔اورہاتوں میں بینر زاور کالے جھنڈے اُٹھا رکھے تھے۔ جس پر لاپتہ افراد کے تصاویر اور معلومات درج تھے۔مظاہرین میں زیادہ تر تحصیل صافی کے لوگ شامل تھے۔ بعدمیں مظاہرین منتشر ہوگئے۔تاہم انکا کہنا تھا کہ احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہیگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں