بنوں ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) 30 مئی سے جانی خیل میں ملک نصیب خان کے لاش کے ساتھ جانی خیل قبائل کا دھرنا پندرویں روز بھی بدستور جاری رہا اور دھرنا شرکاء سے اظہار یکجہتی کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے احمدزئی اور اتمانزئی وزیر مشران کی کوششوں سے دھرنا شرکاء نے انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کرکے باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے گزشتہ روز ہائیر سیکنڈری سکول میں ڈپٹی کمشنر محمد زبیر نیازی، ڈی پی او عمران شاہد اور اسسٹنٹ کمشنر نے دھرنا منتظمین کیساتھ مذاکرات شروع کئے تاہم پیش رفت نہ ہوسکی ذرائع بتاتے ہیں کہ وزیر قبائل کے مشر ڈاکٹر گل عالم وزیر نے واضح کیا ہے کہ ہم مذاکرات سے ہم کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے لیکن مذاکرات کس سے اور کس نوعیت کے کریں اس سے قبل بھی ہمارے ساتھ مذاکرات اور معاہدے ہوئے لیکن ان پر کہاں تک عمل ہوا سب کو معلوم ہے یہ لوگ برائے نام آپریشن کر دیں گے اور میڈیا میں شوشا چھوڑ دیں لیکن معاملہ وہیں آئے گا ہمیں علاقہ میں اور کچھ نہیں چاہئے اپنے بچوں کے لئے امن چاہئے اور امن سے کم ہم کسی چیز پر سمجھوتہ کے لئے تیار نہیں اُنہوں نے کہا کہ جس سطح پر بھی ہو ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو ہم احتجاج کو آگے بڑھائیں گے اور لاش کو لے کر اسلام اباد کا رخ کریں گے کیونکہ یہ قوم کا فیصلہ ہے لیکن اگر ہمیں اسلالم آباد جانے کو راستہ نہیں دیا گیا تو وزیرستان کے راستے افغانستان کابل جائیں گے اور وہاں پر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو اپنی فریاد سنائیں گے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments