جنوبی وزیرستان میں سراروغہ کا واحد ہسپتال خود قابل علاج بن گیا

جنوبی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سراروغہ کا ٹھیکہ 2015 میں منظور ھو چکا ھے جو کہ حکومت پاکستان نے آپریشن راہ نجات کے دوران متاثر شدہ ہسپتال کی بلڈنگ کو دوبارہ سے تعمیر کرنے کے لئے (8) کروڑ روپے کا تخمینہ لگا کر نئے ہسپتال کی منظوری دے دی مگر سی این ڈبلیو اور مقامی ٹھیکیداروں کی غفلت سے مذکورہ سول ہسپتال اب تک نہ بن سکا اور تحصیل سراروغہ میں صرف یہی ایک ہسپتال ھیں جو کہ عام عوام کے لیے حکومت پاکستان نے مہیا کیا ہے۔
ساتھ میں ناقص میٹریل کی استعمال سے ہسپتال کا بلڈنگ علاقے کے لوگوں کے لیے سوالیہ نشان ھے بارشوں کا سلسلہ شروع ھوتے ہیں پانی چھت کے نیچے سیلنگ تک پہنچ جاتا ھے چیک اینڈ بیلنس نہ ھونے کی وجہ سے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر شدہ ہسپتال کا ٹھیکہ علاقے کے لئے نقصان دے ثابت ھو رہا ھے اور خزانے کو نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے.
اس کیساتھ مریضوں کو سخت مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے پورے سراروغہ تحصیل میں واحد ہسپتال ھے جس میں کچھ مہینے پہلے ایمبولینس سروس بہت مشکل و سماجت سے علاقے کے عوام کو مہیا کی گئی تھی وہ بھی اب گزشتہ 3ہفتوں سے واپس وانہ تبدیل کیا گیا ھے
علاقے میں حکومت وقت سےکافی مایوسی پھیل رہی ھے.
اہلیان سراروغہ نے حکومت سے اپیل کی ہے ، کہ ہسپتال کا ٹھیکہ جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے اور علاقے کی عوام کو فوری طور پر ایمبولینس سروس کی سہولت مہیا کی جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں