غلنئی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند کے صوبائی اسمبلی کے رکن مہمند پی کے 103 کے ایم پی اے نثار مومند،جاویدخان، ہدایت مومند، عادل، فضلِ خالق و دیگر نے دانشکول میں مزار کی بےحرمتی کیخلاف پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات کو تحصیل پنڈیالئی کے علاقے دانشکول میں ایک گروپ نے جس میں بااثر لوگ بھی شامل تھے۔نواردات کے عرض سے قبر کی بےحرمتی کرنے والے گروپ جس میں جیمر اور ایکسیویٹر سمیت سولہ گاڑیوں کے قافلے پر مشتمل تھا۔ مگرعوام کی مداخلت پر مذموم غزائم ناکام ہوئے۔ حالانکہ واقعہ کی علم مقامی پولیس اور انتظامیہ کو بر وقت معلوم تھا مگر جان بوجھ کر خاموشی اختیار کرلی تھی جوکہ مزار بےحرمتی سے پولیس کی خاموشی ناقابل معاف جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث پچاس افراد میں اب تک پولیس نے صرف دس افراد کی گرفتاری منظر عام پر لارہے ہیں کیونکہ واقعہ میں بااثر افراد ملوث ہیں۔ جس کے بناء پر ایف آئی آر میں ردوبدل بدل کی ناکام کوشش کی جارہی ہیں۔ایم پی اے نثار مومند نے مطالبہ کیا کہ دانشکول مزار بےحرمتی واقعہ سمیت تحصیل بائیزئی میں گھر کی بیدخلی کی فوری جوڈیشنل انکوائری کرکے ڈی پی او مہمند کو شامل تفتیش کی جائے۔ بصورت دیگر دوبارہ سڑکوں پر نکل آئینگے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دانشکول قبر بے حرمتی کی آخری کڑی غلنئی سرکاری کالونی میں رہائشی اہلکاروں پراختتام پذیر ہونگے۔اور مزید کہا کہ مقامی پولیس کے شولڈر پروموشن سمیت غائب اہلکاروں کی کوئی ریکارڈ موجود نہیں بلکہ پولیس نے تھانہ کچہری قائم کرکے مختلف تنازعات سے روزانہ لاکھوں روپے بٹور رہے ہیں۔ جبکہ ظالم ڈی ایس پی کے حق میں ڈی پی او مہمند کے بیانات قابل افسوس ہے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments