اتمانزئی قبائل 11 اکتوبر کو پی ٹی ایم کے جرگے میں شرکت کرکے اپنا مقدمہ پیش کرینگے

شمالی وزیرستان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے اتمانزئی قبائل کا امن لشکر خطے میں امن و آمان کے قیام کیلئے احتجاج جاری رہیگا، وزیرستان کا ہر طبقہ امن لشکر کا حصہ بنا کر ان کے مشاورت سے آئیندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائیگا،
شمالی وزیرستان میں قوم اتمانزئی سیاسی اتحاد و دیگر مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے امن جرگہ کے ترجمان مفتی بیت اللہ نے کہا ہے، کہ قوم نے 15 ماہ سے امن اور حقوق کی جو تحریری شکل میں حکومت کے ساتھ دستخط کئے ہیں، ان کی خلاف ورزی کی وجہ سے سپورٹس ، پبلک ہیلتھ ، قومی مشران ، عصری و دینی ادارے ، پولیس ، ایگریکلچر ، ڈاکٹرز ، عرض سب ٹارگٹ ہوچکے ہیں۔

آج تمام محکموں کے سربراہں کو امن جرگے میں مدعو کئے گئے تھے، وہ شرکت نہ کرسکے، حالانکہ ہم انہیں بتارہے ہیں، کہ اس نے امن کے قیام ، بدامنی کے خاتمے کیلئے جو قدم اٹھایا ہے آپ لوگ بھی اسے قریب سے دیکھنے کی کوشش کرکے جرگہ کی رہنمائی کریں، اور سب کچھ دیکھ لیں، اگر جرگہ ممبران سے کہیں نادانستہ طور پر بھی کہیں آئینی غلطیاں سرزد ہوتے ہیں، تو یہی لوگ ان کی رہنمائی فرمائیں گے، لیکن وہ دعوت ملنے کے باجود بھی ان لوگوں نے جرگہ مشران کو مایوس کیا، جرگہ مشران کا کہنا تھا، کہ ان کے حوصلے بلند ہیں، ہم ایک مرتبہ پھر چھ اکتوبر کو دوبارہ اپنے افسران کو مدعو کرتے ہیں، تا کہ وہ لوگ آئیں اپنے قوم کی بہتر انداز میں رہنمائی کرنے میں اپنا کردار آداکریں،

جرگہ نے احتجاجاً میرعلی بنوں روڈ ضرور بند کیا ہے تاہم ضرورت مندوں کیلئے اس نے متبادل راستہ بھی بنایا ہے، تاکہ کسی ضرورت مند کو اس کی وجہ سے مسلہ نہ ہو، کوئی مریض ڈاکٹر سے نہ رہ سکے، لیکن افسوس کہ ہمارے بعض قوم کے عناصر نے روڈ بند کیا ہے، جس کے خلاف آواز اٹھانے والا کوئی نہیں۔
جرگہ ممبران کا کہنا تھا، کہ 11 اکتوبر کو منظور پشتین کی جانب سے بلائے گئے پشتون عدالت یا پشتون جرگہ میں وہ بھر پور شرکت کرکے اپنا مقدمہ پیش کرینگے۔ جس کیلئے قوم اتمانزئی قبائلی جرگہ نے 6 اکتوبر کو میرعلی کے مقام پر پورے قوم مدعو کیا ہے، جس میں 11 اکتوبر کے جرگے میں شرکت سمیت اگلہ لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔

قوم اتمانزئی امن جرگہ نے گوڈ بیڈ سے اپیل کیا ہے، کہ وہ بھی ذمہ داری کا احساس اپناتے ہوئے خطے میں امن کے قیام کیلئے کردار آداکریں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی وجہ سے پولیس نے مختلف دفاتر پر پہرہ شروع کیا ہے، جو ایک انتہائی تکلیف دہ عمل ہے، ان کا کہنا تھا، کہ اس نے تو ہمیشہ افہام و تفہیم سے مسائل کا حل تلاش کیا ہے، ان کے افہام و تفہیم کے فلسفے کا ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سمیت دیگر افسران خود گواہ ہیں۔ تو پھر ایسے صورت حال میں کیسے وہ جرگہ سے دفاتر کا پہرہ داری کررہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں