پاکستان افغانستان میں کسی مخصوص دھڑے کی حمایت نہیں کرتا، آرمی چیف

پشاور ( دی خیبرٹائمز افغان ڈیسک ) پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے غیر ملکی سفیروں کو بتایا ہے کہ پاکستان کا افغانستان میں اپنا کوئی پسندیدہ گروپ نہیں ہے اور اس کا واحد مقصد ملک میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا ہے۔ جمعرات کو پاکستانی میڈیا نے آئی ایس پی آر کے حوالے سے بتایا کہ باجوہ نے فرانس ، جرمنی ، ہالینڈ اور اٹلی کے سفیروں سے ملاقات کی اور ان سے افغانستان اور خطے کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ حال ہی میں سوشل میڈیا پر ، افغان طالبان کی حمایت پر پاکستان کے خلاف پابندیوں کے مطالبات سامنے آئے ہیں ، اور افغان حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان نے نہ صرف اپنی سرزمین پر طالبان رہنماؤں کو پناہ دی ہے ، بلکہ غیر ملکی جنگجؤوں بھی پاکستان سے افغانستان لڑنے کیلئے افغان طالبان کے ساتھ دینے کیلئے آرہے ہیں۔ غیر ملکی سفارتکاروں سے ملاقات میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن برقرار رکھنے کا مطلب پاکستان میں امن ہے، اس لئے پاکستان افغانستان میں امن اور سلامتی کے لیے مخلصانہ اقدامات کر رہا ہے۔ آئی ایس پی آر نے دورے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، تاہم باجوہ نے کہا ہے کہ غیر ملکی سفیروں سے ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب حال ہی میں افغانستان کے اندر لڑائی میں شدت آئی ہے اور طالبان کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے 10 صوبوں کے دارالحکومتوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ افغان حکام اور سوشل میڈیا پاکستان پر طالبان کی حمایت کا الزام عائد کئے جارہے ہیں، سوشل میڈیا پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے ، کہ وہ پاکستان پر پابندیاں عائد کریں، اگرچہ پاکستان نے باضابطہ طور پر افغانستان میں مداخلت اور طالبان کی حمایت کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے، مگر دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے خود جیو ٹی وی کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں اعتراف کیا کہ افغان طالبان رہنماؤں کے گھر پاکستان میں ہیں اور وہ پاکستانی ہسپتالوں میں علاج چاہتے ہیں۔ گزشتہ ماہ ایشیا میں یکجہتی سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب میں، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کی موجودگی میں، افغان صدر اشرف غنی نے حالیہ دنوں میں 2 ہزار سے زائد پاکستانی جنگجوؤں کو افغانستان میں داخل ہونے کا الزام لگایا۔ تاہم پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے امن کیلئے پاکستان جیسے قربانیاں کسی نے نہیں دیں۔ افغان حکومت بار بار پاکستان پر زور دے رہی ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ بامعنی امن مذاکرات میں لانے کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں، لیکن پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے ساتھ، طالبان اب خود کو افغانستان کے فاتح قوت کے طورپر دیکھ رہے ہیں، اور اشرف غنی کے ساتھ بات چیت کے حامی نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں