جنوبی وزیرستان ( کاشف برکی ) وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا ٹولہ ڈاکوں کا ٹولہ ہے۔ پی ڈی ایم میں سارے چور جمع ہوئے ہیں۔ این آر کو حاصل کرنے کے لئے پی ڈی ایم کی شکل میں چور اکٹھے ہوئے ہیں۔ مگر میں نے واضح کیا ہے کہ اپ جنتا شور مچائیں۔ این آر او نہیں دوں گا۔ ان خیالا کا اظہار انھوں نے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان کے دورے کے موقع تحصیل سرویکئی کے علاقہ مولے خان سرائے کے مقام پر کامیاب نوجوان کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا ۔تقریب میں محسود اور برکی قبائل کے عمائدین ملک مسعود عبدالائی، ملک سیف الرحمن، ملک عرفان الدین برکی ، ملک ظاہر شاہ محسود اور دیگر دجنوں سرکردہ عمائدین نے بھی شرکت کی ۔ جبکہ وزیراعظم کے ساتھ اسٹیج پر وزیر اعلی کے پی کے محمود خان اور گورنر کے پی کے شاہ فرمان بھی بیٹھے تھے۔وزیراعظم نے وانا میں بھی کامیاب نوجوان پروگرام کا افتتاح کیا ۔وزیراعظم کا کہناتھا کہ چوروں کے اس ٹولہ نے سابق صدر جنرل مشرف پر دباو ڈال کر ان سے این آر او حاص کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔ انھوں نے کہا کہ چوروں کے اس ٹولے کا مطالبہ ہے کہ ہمیں این آر او دو دیگر تمام چوروں کو پکڑ لو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔ مگر میں ان چوروں کو کبھی نہیں چوڑوں گا ۔وزیراعظم نے کہا کہ پی ڈی ایم کی شکلیں دیکھ لیں چوروں کی طرح خراب شکلیں بنی ہوئی ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی وزیرستان میں
دہشت گردی سے سب سے زیادہ تباہی مچی تھی۔ انھوں نے کہا کہ تباہ شدہ مکانات کے سروے کے جو رقم رہ گئے ہیں ان کی فوری ادائیگی کے لئے وزیراعلی کو کہتا ہوں کہ وہ اس سسلسلے میں میٹنگ کریں تاکہ تباہ شدہ مکانات کے سروے کے چیک جلد از جلد ملے انھوں نے کہا کہ ان کی پوری کوشش ہوگی کہ وزیرستان کےنوجوانوں کو روزگار فراہم کریں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیرستان کے لوگوں نے انگریز سےآزادی کیلئے سب سے زیادہ قربانیاں دیں ،انگریز بھی سب سےزیادہ یہاں مرے، کشمیریوں کی آزادی کیلئے لڑنے یہاں سے بھی لوگ گئے تھے ، وزیرستان کی تاریخ کا لوگوں کو زیادہ اندازہ نہیں ہے ، 1965کی جنگ میں بھی یہاں سے بڑے لشکر گئے تھے ، وزیرستان کے لوگوں کے ملک کیلئے جذبے سے واقف ہوں۔ قبائلی علاقوں کے ضم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کا کے پی سے ضم ہونا بہت مشکل کام تھا، قبائلی علاقوں کےضم ہونے پر انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی ، قبائلی علاقوں کا کےپی سے ضم کامیاب بنانے پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتاہوں۔
وزیراعظم نے کہا کہ گورنر،وزیراعلیٰ کےپی کو آج یہاں دعوت دی تاکہ آپ کے مطالبات سنیں، وزیرستان کےلوگوں کےمطالبات جائز ہیں، محمود خان نے یقین دلایا ہے کہ وہ آپ سب سے مشاورت کریں گے۔ عمران خان نے اعلان کیا کہ آج سے وزیرستان میں تھری جی اور فور جی کھل جائےگا، نوجوانوں کی یہ جائز ڈیمانڈ ہے اس سے تعلیم کوبھی فروغ ملے گا۔ بھارت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہمارادشمن بھارت ہے جہاں انتہاپسند حکومت ہے ، گجرات میں مسلمانون کےقتل میں ملوث شخص آج بھارت کا وزیراعظم ہے ، 70 سالہ تاریخ میں بھارت میں ایسی جماعت یاپاکستان مخالف شخص نہیں آیا، اس حوالے سے آرمی چیف اور آئی ایس آئی چیف سے بات کی۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیرستان کے لوگ سمجھیں کہ یہ آپ کی حکومت ہے وزیرستان کےلوگوں نے ووٹ جسے مرضی دیا اس سے فرق نہیں پڑتا۔ زیتون کے درخت لگانے کے منصوبے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں زیتون کے درخت لگا کر ہم انقلاب لیکر آئیں گے ، وزیرستان کا سارا دنیا بھر میں زیتون کیلئے بہترین علاقہ ہے، یہاں اگلے ماہ سےزیتون کے درخت لگائے جائیں گے، زیتون کے درخت کی حفاظت کیلئےمقامی لوگوں کے حوالے کریں گے، زیتون سے اتنی انکم ہوگی کہ آپ کوکراچی یا دبئی نہیں جانا پڑے گا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے دین اسلام میں بھی بزرگوں کی عزت کا ذکر ہے ، قبائلی علاقوں کے بڑوں کی عزت اور ایک خاص کردار ہے ، قبائلی علاقوں کی روایتیں جانتے ہیں اسکے مطابق بڑوں کو پوری عزت دیں گے۔ عمران خان نے عثمان ڈار کو ہدایت دی کہ نوجوانوں کو دگنی تعدادمیں اسکالرشپس دی جائیں اور محمودخان کوبھی تاکید کرتاہوں وزیرستان کے لوگوں کے مسائل حل کریں وزیرستان میں ڈیم بنائیں پانی کےمسائل حل کریں اور ہر خاندان کو اب ہیلتھ انشورنس ملے گی
جنوبی وزیرستان میں تھری جی اور فور جی سروس بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی یہ جائز ڈیمانڈ ہے اس سے تعلیم کوبھی فروغ ملے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیراعظم بننےسے 30سال پہلے پہلی باروانا آیا تھا اور وزیراعظم بننے کے بعد اورانتخابی مہم کےدوران بھی آیا تھا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پیچھے رہ جانیوالے لوگ اور علاقوں کو اوپر لاناحکومت کافلسفہ ہے، الیکشن میں جو لوگ وعدے کرتے ہیں وہ وعدے کرنے نہیں آیا، غریب طبقے کو اوپر لانے کیلئے پورا زور لگانا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ تعلیم کیساتھ اسکالرشپس دیں گے ،اسکول ،کالج ،یونیورستی بنائیں گے، قبائلی علاقوں کیلئے ٹیکنیکل کالج تعمیر کریں گے ، خوشی ہے وانا کے نوجوان بھی نمل یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری سب سے بڑی طاقت ہمارے نوجوان ہیں، نوجوانوں کوہنرمند بنائیں اچھی تعلیم دیں تو وہ ملک کو اوپر لیکرجائے گا، تعلیم کے بعد سب سے بڑا چیلنج روزگار کا ہے، پچھلے15سال میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ تباہی وانا میں ہوئی، جنوبی وزیرستان میں نوجوانوں کو روزگار دینےکی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ کامیاب جوان پروگرام صرف شروعات ہے، ہماری کوشش ہےقبائلی علاقوں اور بلوچستان کیلئے پورا زور لگائیں،
Load/Hide Comments