مردان ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرک ڈیسک ) مردان میں صحافیوں اور پولیس کے مابین جاری تنازعہ جرگہ کی کوششوں سے حل ہوگیا۔ ملوث SHO تھانہ پار ھوتی لاٸن حاضر، دیگر دو تھانہ SHO`s کے خلاف جلد قانونی کارواٸی ھوگی،مردان پریس کلب سمیت تمام صحافی تنظیموں نے پولیس باٸیکاٹ ختم کردیا۔ 11 اپریل کو مردان کے تھانہ پارھوتی،تھانہ سٹی اور تھانہ صدر کے SHO`s نے قانون پاٶں تلے روندھ کر بھاری پولیس نفری کے ھمراہ مردان پریس کلب کے روح رواں صدر لطف اللہ لطف کی اقامت گاہ پر پرچھاپہ مارا اور چادر وچاردیواری کا تقدس پامال کرکے سینٸر صحافی لطف اللہ لطف کو ان کے بھاٸی اور بچوں سمیت شدید زودوکوب کانشانہ بناتے ھوٸے تھانہ پارھوتی لے گٸے جہاں پر ان کے ساتھ نہاٸت ذلت آمیز سلوک کرنے سمیت سات گھنٹے تک حبس بے جا میں رکھا جس کا مردان کی صحافی برادری اور پریس کلب کے جنرل سیکرٹری بشیرعادل و کابینہ نے فوری نوٹس لے کر پولیس گردی کو آزادی صحافت پر حملہ قرار دیا اور پہلی فرصت میں مردان پولیس کے تمام تقاریب و سرگرمیوں کی رپورٹنگ و کوریج سے مکمل باٸیکاٹ کااعلان کیا جس کا مردان کے علاوہ صوبے ومرکز کی صحافتی تنظیموں نے بھرپور حمایت کی اور صدر پریس کلب کے شانہ بشانہ صحافیوں کی عزت کیلٸے ڈٹ گٸے۔جس پر مردان کے ممبر قومی اسمبلی مجاھد خان،چیرمین سیفٹی کمیٹی عزیزخان ، صدر مردان چیمبر آف کامرس کلیم اللہ امجد و سینٸر ناٸب صدر حاجی آویس خان مرکزی تنظیم تاجران کے صدر ظاہرشاہ وچیٸرمین غلام سرورصراف اورشاہدخان کی جانب سے فریقین کے مابین جاری تنازعہ کے خاتمے کیلٸے جدوجہد شروع کی جو گزشتہ رنگ لے آٸی اور باھمی غوروحوض کے بعد مشروط صلح انجام پزیر پاٸی جس کے مطابق ڈی پی او مردان نے تنازعے کے اصل فریق تھانہ پارھوتی کے ایس ایچ او لطیف خان کو فوری معطل کرکے لاٸن حاضر کردیا جبکہ تھانہ سٹی و تھانہ صدر کے ایس ایچ اوز کے خلاف جلد قانونی کارواٸی عمل میں لاٸی جاۓ گی۔ادھر مردان پولیس اور صحافیوں کے مابین جاری چقلش کے خاتمے کے بعد پریس کلب سمیت جملہ صحافتی تنظیموں نے اسے حق کی فتح قرار دے پولیس کے ساتھ باٸیکاٹ کاخاتمہ کردی
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments