شمالی وزیرستان میرعلی میں بارھویں جماعت کی طالبات کی امتحانی مرکز پر ہینڈ گرنیڈ سے حملہ، کوئی جانی نقصان نہ ہوسکا

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میں انٹر کے امتحان کے دوران لڑکیوں کے امتحانی مرکز کے باہر نامعلوم افراد نے ہینڈ گرنیڈ پھینک کر زوردار دھماکہ ہوا، ہینڈ گرنیڈ بم پھٹنے سے زوردار دھماکہ ہوا، جس سے امتحان دینے والی طالبات میں خوف و ہراس پھیل گئی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ میرعلی کے مضافاتی علاقے حیدر خیل میں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پیر کے روز گورنمنٹ ہائی سکول خان میر کوٹ میں طالبات کے امتحانی مرکز کے باہر اس وقت ایک زور دار دھماکہ ہوا جب سیکنڈ ائیر کی طالبات امتحان میں مصروف تھیں۔ دھماکے سے امتحانی ہال میں موجود طالبات میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ دھماکے سے کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔ دھماکے کے بعد حیدرخیل قبیلے نے فوری طور پر امتحانی ہال کی حفاظت کیلئے نکل کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور طالبات کو اطمینان کے ساتھ امتحان جاری رکھنے کی تلقین کی۔ والدین نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ اس قسم کے حربے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہو رہے ہیں تاکہ اس علاقے کی نوجوان نسل کو تعلیم سے دور رکھا جائے۔ کچھ لوگوں نے اطلاع دی تھی کہ دھماکے کے بعد طالبات اتنی خوفزدہ ہو گئی تھیں کہ بعض گرلز سٹوڈنٹس نے امتحان کو چھوڑ کر گھروں کی را ہ لی تاہم عینی شاہدین نے کہا کہ دھماکے کے بعد طالبات نے آرام سے پرچہ مکمل کیا۔
حیدرخیل قبائل نے امتحانی مرکز کو تحفظ دینے کیلئے خود ایک کمیٹی تشکیل دی ہے، تاکہ کوئی شرپسند دوبارہ اس قسم کی کوشش نہ کرسکے، تاہم طالبات کے والدین کا یہ بھی کہنا تھا، کہ تمام طالبات دیگر علاقوں سے حدرخیل میں اسکول تک آتی ہیں، جہاں تک پہنچنے والی راستے مکمل غیرمحفوظ ہیں، اس سلسلے میں شمالی وزیرستان پولیس کا موقف جاننے کی کوشش کی، مگر پولیس ہمیشہ کی طرح موبائل کا اٹینڈ نہ کرنے کی پالیسی اپنا رہی ہے۔
یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں بدامنی عروج پر پہنچ گئی ہے، انتظامیہ اور پولیس مکمل خاموش ہیں، سرکاری عملداری نہ ہونے کے برابر ہے، آئے روز ٹارگٹ کلنگ، اغواگردی، سیکیورٹی پوسٹوں پر فائرنگ، اب تعلیمی اداروں کے طلبا اور طالبات بھی غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں