یہ افسوس ناک واقعہ ضلع باجوڑ میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے معروف عالم دین اور عوامی نیشنل پارٹی کے اہم رکن مولانا خانزیب کو گولی مار کر شہید کردیا۔ مولانا خانزیب باجوڑ کی تحصیل ناواگئی میں پیدا ہوئے اور علاقے میں امن و امان کے قیام کیلے ہمیشہ سرگرم رہے۔ وہ اے این پی کے رہنما شیخ جہانزادہ کے بھائی تھے اور بدامنی کے دور میں بھی علاقے کو نہیں چھوڑا، بلکہ جرگے منعقد کر کے امن کی کوششیں جاری رکھیں۔
مولانا خانزیب نے 1999 میں درس نظامی مکمل کیا اور معاشرتی و مذہبی خدمات انجام دیں۔
باجوڑ میں بدامنی اور آپریشن شیردل کے دوران بھی انہوں نے علاقے میں قیام کیا اور امن کے لیے جدوجہد کی۔
انہوں نے مشکل حالات میں بھی مقامی لوگوں کے مسائل حل کرنے کیلئے اپنی توانا اواز بلند کرتارہا۔
مولانا خانزیب کو اس وقت شہید کردیا جب وہ امن و امان کے قیام کیلئے ایک پبلک ریلی میں شرکت اور وہاں خطاب کیلے جارہے تھے۔
ان کی شہادت علاقے اور تمام پشتونوں کے لیے بڑا سانحہ ہے مولانا کی شہادت کے بعد مقامی کمیونٹی میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
قبائلی اضلاع میں ایک بار پھر بدامنی کی فضا قائم ہوگئی ہے، جہاں سرکاری اورغیر سرکاری تنصیبات مکمل طورپر غیر محفوظ ہے۔