جنوبی وزیرستان میں قبائلیوں کا انٹرنیٹ فراہمی کیلئے احتجاجی مظاہرہ، وزیراعظم کے اعلانات کو عملی شکل دی جائے، مظاہرین

وانا ( مجیب وزیر ) جنوبی وزیرستان کے ضلعی ہیڈکوارٹر وانا میں سینکڑوں لوگوں نے مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا، کہ جنوبی وزیرستان میں احساس پروگرام کے تحت لوگوں کو جو پیسے مل رہے ہیں، وہ ایک اچھا اور احسن عمل ہے، لیکن بدقسمتی سے وانا میں انٹرنیٹ سہولت نہ ہونے کی وجہ سے دشواریوں اور مشکلات کا سامنا کررہے ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے، کہ رستم بازار وانا میں احساس پروگرام کا پرانا آفس موجود ہے، وزیراعظم عمران خان کے حالیہ دورہ وزیرستان میں انٹرنیٹ کی فراہمی کا جو اعلان کیا تھا، وہ محض اعلان ہی رہ گیا، جسے ابھی تک عملی شکل نہیں دیا جارہاہے، جس کی وجہ سے احساس پروگرام کا آفس بھی بند ہے، جو کہ وانا وزیرستان کے باسیوں کے ساتھ ناانصافی ہے، مظاہرین کا کہنا ہے، کہ احساس پروگرام کے تحت دی جانے والی رقم ایک عام دکان پر دی جارہی ہے، جوکہ رستم بازار وانا کے وسط میں واقع ہے، اس دکان پر مستورات کو لانا قبائلی روایات کے منافی ہے، مظاہرین کا مذید کہنا ہے، کہ رستم بازار وانا میں احمدزئی وزیر کے خواتین کو رجسٹریشن کرانا مشکل ہے۔ جس سے حکومت عوامی مسائل کو حل کرنے کی بجائے مزید مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے، کہ حکومت کو چاہئے کہ وہ احساس پروگرام کے پرانےآفس کو نیٹ ورک کی سہولت دے کرفعال کریں، مظاہرین کے ساتھ وانا سٹی پولیس کے ایس ایچ او نے مظاہرہ ختم کرنے کیلئے مذاکرات کئے، جس کے اس بات پر اتفاق کیاگیا، کہ احساس پروگرام کے نمائندوں اور مظاہرین کے چند نمائندوں کو اکھٹا بیٹھاکر اس مسئلہ کا حل باہمی اتفاق رائے سے نکالیں گے، جس کے بعد مظاہرین نے مظاہرہ ختم کردیا، مظاہرے کو عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماء ایاز وزیر و دیگر سیاسی وسماجی رہنما قیادت کررہے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں