خدائی خدمتگار آرگنائزیشن کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ایمل ولی خان کا سینیٹ میں خطاب

اسلام آباد ( دی خیبرٹائمز رپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اور سینیٹر ایمل ولی خان نے سینیٹ آف پاکستان میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بونیر اور پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں ان کی فلاحی تنظیم “خدائی خدمتگار آرگنائزیشن” کو بلاجواز نشانہ بنایا جارہا ہے۔ ان کے بقول یہ اقدام ریاستی اداروں کی جانب سے کیا جارہا ہے، جس پر ان کی جماعت کو شدید تشویش ہے۔

ایمل ولی خان نے انکشاف کیا کہ بونیر میں خدائی خدمتگار آرگنائزیشن کے ڈاکٹر سراج کے بینک اکاؤنٹ کو اداروں کے دباؤ پر بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بونیر میں ہی تنظیم کے قائم کردہ کیمپ کو بھی ختم کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ ان کے مطابق یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہورہا ہے جب حالیہ سیلاب سے متاثرہ عوام کو فوری اور عملی امداد کی ضرورت ہے۔

سینیٹر ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ گزشتہ روز پشاور میں خدائی خدمتگار آرگنائزیشن کے کیمپ کو بھی نشانہ بنایا گیا، جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ ریاست ان کی فلاحی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کر رہی۔ “کیا اس ریاست کو ہماری خدائی خدمتگاری بھی پسند نہیں ہے؟” ایمل ولی نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر دیگر جماعتیں ریلیف کیمپ لگائیں تو وہ ملک کے لئے بڑا کارنامہ سمجھا جاتا ہے، لیکن اے این پی کے رضاکار یہ کام کریں تو انہیں رکاوٹوں اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اپنے خطاب میں ایمل ولی خان نے حکومت اور ریاستی اداروں کی پالیسی پر بھی کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کیوں ہر ادارے کو فوجی پراڈکٹ بنانے پر مجبور کر رہی ہے؟ انہوں نے کہا کہ فلاحی اور عوامی خدمت کے کاموں کو سپورٹ کرنے کے بجائے روکنا اور نشانہ بنانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے بتایا کہ ان کی جماعت نے تین سے چار سال قبل خدائی خدمتگار آرگنائزیشن کی بنیاد رکھی تھی تاکہ قدرتی آفات یا دیگر سانحات کے موقع پر متاثرہ خاندانوں کو فوری مدد فراہم کی جاسکے۔ اس تنظیم نے مختلف علاقوں میں رضاکارانہ طور پر کام کیا ہے اور حالیہ سیلاب میں بھی اے این پی کے کارکن میدان عمل میں ہیں۔

ایمل ولی خان نے واضح کیا کہ ملک کی دیگر سیاسی جماعتوں کے رضاکار بھی حالیہ سیلاب میں امدادی سرگرمیوں میں شریک ہیں، جو بلاشبہ ایک مثبت عمل ہے۔ لیکن انہوں نے شکوہ کیا کہ جب اے این پی اور اس کی خدائی خدمتگار آرگنائزیشن انسانی خدمت کے جذبے سے یہ ذمہ داری نبھاتی ہے تو اسے “شک کی نگاہ” سے دیکھا جاتا ہے اور ادارے اس پر پابندیاں لگانے لگتے ہیں۔

آخر میں سینیٹر ایمل ولی خان نے اعلان کیا کہ تمام مشکلات کے باوجود خدائی خدمتگار آرگنائزیشن اپنے مشن پر قائم رہے گی اور عوام کی خدمت کا یہ سفر رکاوٹوں کے باوجود جاری رکھا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں