پشاور( دی خیبرٹائمز انٹرنیشنل ڈیسک ) افغان حکومت نے عید کی خوشی کے موقع پرمذید 100 طالبان قیدی رہاکردئے ہیں، افغانستان سے موصول ہونے والے زرائع نے دی خیبر ٹائمز کو بتایاہے، کہ ان قیدیوں کو افغان حکومت نے جزبہ خیرسگالی کی بنیاد پررہاکردئےہیں، افغان حکومت میں شامل اور افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کے قریبی ساتھیوں نے افغان صدر کے ساتھ ایک ملاقات میں خواہش ظاہر کی ہے، کسی بھی صورت عید کے موقع پر افغان طالبان اور افغان حکومت کے مابین 3 روزکیلئے سیز فائر کو مسقل کرنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئے، اور ایک خاص حد تک افغان صدر کا زہن بھی بنالیاہے، زرائع نے کہاکہ افغان حکومت نے افغان طالبان کے مجموعی طور 5 ہزار قیدی رہاکرنے ہیں، جو امریکا اور افغان طالبان کے مابین دوحہ قطر میں 28 فروری کو امن معاہدے کے دوران فیصلہ طے پایاہے۔
معاہدے کے مطابق افغان طالبان نے بھی افغان حکومت کے ایک ہزار قیدی رہاکرنے ہونگے، تاہم افغان طالبان کہتے ہیں، کہ افغان حکومت نے جو ناموں کا فہرست جاری کیاہے، اس میں بعض ایسے نام ہیں جو افغانستان میں داعش کے ساتھ مقابلے میں مارے گئے ہیں، جن کےساتھ افغان طالبان کا کوئی واسطہ نہیں، زرائع کے مطابق افغانستان میں قیام امن کیلئے جاری کوششیں اور بھی تیز اور موثر ہوگئے ہیں، یہ خیال کیاجاتاہےہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین بین الافغان امن مزاکرات میں پیدا ہونے والا ڈیڈ لاک کے خاتمے کا امکان پیدا ہوچکاہے۔ افغان حکومت نے مختلف اوقات میں 2ہزار طالبان قیدی رہاکردئے ہیں، جبکہ اس کے بدلے افغان طالبان نے بھی 2 سوسے زائد افغان حکومت کے قیدی رہاکردئے ہیں،
“افغان حکومت نے جزبہ خیرسگالی کے تحت مزید 100طالبان قیدی رہا کردیا۔” ایک تبصرہ