پشاور ( دی خیبرٹائمز افغان مانیٹرنگ ڈیسک ) پاکستان میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو اقتدار تک پہنچانے کے لئے، جمعیت علماء اسلام (ف) اور دیگر مذہبی جماعتوں نے ایک تحریک شروع کردی ہے، جو کہ اسلامی قوانین کے متصادم ہے۔ درالعلوم حقانیہ کے سربراہ حامد الحق حقانی بیان بارے افغانستان امارات اسلامیہ (طالبان ) نے ایک پریس ریلیز میں وضاحت کی ہے کہ افغان طالبان افغانستان میں گزشتہ 20 سالوں سے اپنے ملک میں قابض افواج اور ان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف برسر پیکار ہے اور تاحال ان کا یہ جدو جہد جاری ہے۔ افغان طالبان کا کہنا ہے کہ اگر ایک طرف وہ ان غیر ملکی افواج کے خلاف لڑائی لڑ رہے ہیں تو دوسری جانب ان کا سیاسی جدوجہد بھی جاری ہے اور اس جدوجہد کے ذریعے وہ اپنے مقاصد کی جانب گامزن ہیں، ان کے راستے میں جو بھی رکاؤٹ آئیگی افغان طالبان اس کو دور کرے گی۔
افغان طالبان ( امارت اسلامی افغانستان نے پریس ریلیز میں پاکستان کے تمام علماء سے مطالبہ کیا ہے، کہ وہ ان کے کاموں میں مداخلت یا ان کے ملک کے بارے میں تبصرہ کرنے یا خود کو ہمارے روحانی باپ سے مخاطب کرنے کے بجائے یہ بہتر گا کہ اپنے ملک میں ہاتھوں سے بنایا گیا قانون کا خاتمہ کرکے اسلامی شرعی نظام نافذ کریں نہ کے وہ ہمارے ملک افغانستان بارے گفتگو کریں، یا فتویٰ صادر کریں، امارات اسلامیہ افغانستان نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کے مذہبی رہنما اپنے رہنماوں سے پوچھے کہ انہوں نے غیر ملکی افواج کو افغانستان میں مداخلت میں کیوں مدد کی ؟؟؟ اور تاحال انکی معاونت کیوں کر رہے ہیں؟