پشاور ( دی خیبرٹائمز مانیٹرنگ ڈیسک ) افغان میڈیا کے مطابق طالبان کے نائب سربراہ سراج الدین خلیفہ اور سینئر طالبان رہنما الحاج خلیل الرحمن حقانی کی قیادت میں ایک وفد نے پیر کو کابل کے وزارت امن عامہ میں سینکڑوں لوگوں کے اجلاس کے دوران الحاج خلیل الرحمان حقانی جو سابقہ وزیر سرحدات اور معروف جہادی شخیت جلال الدین حقانی ( مرحوم ) کا بھائی ہے، نے کہا ہے، کہ ان کی دشمنی کسی افغانی کے ساتھ نہیں، ان کی دشمنی افغانستان پر قابض امریکہ ان کے اتحادی اور یہاں افغانستان میں ان کی کٹھ پتلی حکومت کے ساتھ تھی، اب نہ افغانستان میں کوئی غیر ملکی فوجی رہ سکتا ہے، اور نہ ہی ان کی کٹھ پتلی حکومت رہی، اب ہم افغانیوں نے مل کر وطن عزیز کو بنانا ہوگا، دنیا کی طرح اس ملک کو سنوارنے اور ترقی کی جانب لے جانے، نظام کی بہتری کیلئے کردار آدا کرینگے۔ مرحوم جہادی کمانڈر جلال الدین حقانی کے بیٹے خلیفہ سیراج الدین حقانی اور ان کے چچا خلیل الرحمان حقانی نے گزشتہ رات سابق افغان صدر حامد کرزئی کے ساتھ بھی تفصیلی نشست کی، جبکہ بعد میں افغانستان کے سابقہ چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ اور افغان سینیٹ کے صدر فضل ہادی مسلم یار کے ساتھ بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں، ان ملاقاتوں میں افغانستان میں قانون سازی، محرومی کے خاتمے اور مستقل قیام امن کے قیام پر بات چیت کی، انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کرائی کی کوئی بھی افغانی طالبان سے وحشت یا دھشت پھیلانے کی توقع ختم کریں ، امارت اسلامی ہر افغان شہری کی رائے کا احترام کرتی ، اور ان ہی کی رائے سے افغانستان کی تعمیر نو کی جائیگی۔
افغانستان میں طالبان کی آمد کے بعد ہر شہری نامعلوم خوف کا شکار ہے، تاہم اس بار ابھی تک دکھا جاسکتا ہے، کہ طالبان رہنما افغان نیوز چینلز پر مارننگ شوز میں خواتین اینکز کے ساتھ بیٹھتے ہیں، ابھی تک خواتین کا گھروں سے کام کاج کیلئے نکلنے پر پہلے کی طرح پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے، سیاسی رہنماؤں کے ساتھ مسلسل رابطے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر ان کے ساتھ میٹنگز کرنا، ان کے ترجمان کا دنیا بھر کے ساتھ بہتر تعلقات کے بیانات، کابل پہنچنے کے اگلے ہی روز ملکی اوربین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں کو بلانا اور انہیں اپنی صحافتی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی ہدایات،
ہسپتالوں میں خواتین نرسز اور ڈاکٹرز کو یقین دہانی دینا کہ انہیں طالبان کی جانب سے کسی قسم کا مسئلہ نہیں رہیگا، بلکہ ان کو کہنا کہ آپ لوگ ہی ان کا اصل سرمایہ ہے، اور اس ملک کو خواتین ہیلتھ ورکرز ، ڈاکٹرز اور نرسز اس ملک کی ضرورت ہے، غیر ملکی سفارتکاروں اور امدادی ورکروں کی کام کرنے کیلئے محفوظ ترین ماحول کی فراہمی کی یقین دہانی کے بعد معلوم ہورہاہے، کہ طالبان شائد دل سے افغانستان کو بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
