پشاور ( پ ر ) جامعہ عثمانیہ پشاور کے مہتمم مفتی غلام الرحمن نےمولانا ڈاکٹر محمد عادل خان کی شہادت پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوٸے کہا کہ مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان بہت بڑے جید عالم دین تھے ان کی شہادت نہ صرف جامعہ فاروقیہ کراچی کے لیے بلکہ تمام علمی حلقوں کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔آج پاکستان ایک سنجیدہ ، باوقار اور جید عالم دین سے محروم ہوا۔ ان کی گراں قدر دینی وملی خدمات کو ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جاٸے گا۔ وفاق المدارس کے
مرکزی سینٸر ناٸب صدر اور دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے مہتمم مولانا انوارالحق نے اپنے ایک تعزیتی بیان میں کہا کہ مولانا کی شہادت سے ملک بھر کے علما ٕ اور مدارس میں تشویش کی لہر دوڑی ہے۔
ریاست کو چاہیے کہ وہ اپنا یہ فرض اور قرض ادا کرے۔اگر چہ اس سے پہلے جتنے بھی علمإ شہید ہوٸے ہیں۔آج تک ان کے قاتلوں کو گرفتارکرنے میں حکومت سنجیدہ تک نہیں۔یہی وجہ ہے کہ ہر تھوڑے عرصے بعد پاکستان میں ایک بہت بڑا جید عالم دین شہید ہوتا ہے۔ صوباٸی ناظم وفاق المدارس اور جامعہ عثمانیہ پشاور کے ناظم تعلیمات مولانا حسین احمد نے ڈاکٹر محمد عادل خان پر حملہ پاکستان کے امن اور تمام اہل مدارس پر حملہ قرار دیتے ہوٸے کہا کہ اللہ نے ان کو بہت بڑی صلاحیتوں سے نوازا تھا،بہت قابل اور بڑی وسیع سوچ کے مالک شخصيت تھے ۔مولانا شہید کاملکی مفادات ،اتحادویکجہتی بالخصوص ملک بھر میں مذہبی منافرت کے خاتمہ میں اہم کردار تھا۔ان کی شہادت سے جامعہ فاروقیہ کراچی اپنے حقیقی معمار سے محروم ہوگیا۔صوباٸی ناظم وفاق المدارس نےمزید کہا
کہ اس حملے سے ثابت ہوگیا کہ ملک دشمن عناصر ریاستی ادراوں کی پہنچ سے دور ہیں۔تینوں قاٸدین نےمولانا ڈاکٹر عادل خان اور ان کے رفقاء کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
![](https://thekhybertimes.com/wp-content/uploads/2020/10/MAdil-969x630.jpg)