پشاور( دی خیبر ٹائمز پولیٹیکل ڈیسک) وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان کی سربراہی میں ہونے والے کابینہ اجلاس کے بعد مشیر اطلاعات کامران بنگش نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی کابینہ نے رعایتی نرخوں پر صوبے کی فلور ملوں کو 2 ہزار میٹرک ٹن گندم ریلیز کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ رعایتی نرخ 1475 روپے فی 40 کلوگرام کے حساب سے ہو ں گے ، وزیر اعلیٰ کے واضح احکامات ہے کہ عوام کو رعایتی نرخوں پر آٹے کی فراہمی کے لئے تمام آپشنز کھلے رکھے جائیں ، کابینہ نے وزیر اعظم کی ہدایت کی روشنی میں تعمیراتی شعبے کو ترقی دینے اور روزگار کو زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کے لئے پیکج کی منظوری دے دی،
پیکج کے تحت لوکل کونسلز کے اسٹامپ ڈیوٹی اور انتقال فیس میں چھوٹ کی منظوری دے دی گئی ہے ، کابینہ نے کاغان اور گلیات ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے بورڈ آف گورنرز کے لئے نامزدگیوں کی منظوری دے دی ، کابینہ نے سرکاری ریسٹ ہاوسزکو محکمہ سیاحت کے حوالے کرنے کی منظوری دے دی ،کرونا وبائی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے صوبائی کابینہ نے رجسٹریشن فیس اور لائسنس تجدید کی برائے رجسٹرڈ، ہوٹلز، ریسٹورنٹس،ٹور آپریٹرز اور ٹریول ایجنسی کی ایک سال کے لئے معافی کی منظوری دے دی ، فیسوں میں معافی کا مقصد کرونا کے باعث مالی اور کاروباری مشکلات کا سامنا کرنے والوں کو ریلیف فراہم کرنا ہےصوبائی کابینہ نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں موٹر وہیکل رولز۔1969 میں ترامیم کی منظوری دیدی ہے ، ترامیم کے تحت3 پہیوں والے موٹر سائکل رکشہ(چینچی) کو مخصوص روٹس پر چلانے کی اجازت دی گئی ہے تاہم اسے ترامیم کے ذریعے کچھ مخصوص شرائط کے تحت اجازت دی گئی ، صوبائی کابینہ نے ملک بھر میں کلاس۔ون سے پانچویں جماعت تک یکساں قومی نصاب رائج کرنے کی توثیق کر دی۔صوبائی کابینہ نے سابق مشیر وزیراعلیٰ برائے اطلاعات اجمل وزیر کی مبینہ آڈیو لیک کےحوالے سے کمیشن کی تشکیل کے قیام کی توثیق کر دی ہے ، صوبائی کابینہ نے ضم اضلاع میں تیز تر ترقی یقینی بنانے کے لئے ڈسٹرکٹ سکروٹنی اینڈ کلیئر نس کمیٹی کا نوٹیفیکیشن واپس لے لیا ہے ، اس اقدام کا مقصد سکیموں ک نشاندہی اور منظوری کا طریقہ کا ر سہل بنانا ہے تا کہ منتخب نمائندوں کے زریعے ضم شدہ اضلاع میں ریکارڈ ترقیاتی کاموں کی تکمیل یقینی بنائی جا سکے۔صوبائی کابینہ نے ترامیم بابت نوادرات ایکٹ 2016 کی منظوری دے دی۔ترامیم کے تحت گزشتہ نرخوں کے مقابلے میں واضح کمی لائی گئی ہے۔ جس کا مقصد بین الاقوامی آرکیالوجسٹ کو راغب کرنااور انکی علوم و تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔




