اورکزئی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع اورکزئی میں شدت پسندی کے خلاف اپریشن کے دوران بند کئے جانے والے مسجد کی تعمیر پر اورکزئی رائٹس مؤومنٹ اور مشران کی جانب سے حکومت سے اجازت لئے بغیر ڈبوری مسجد پر تعمیراتی کام شروع کیا گیا تھا، جس کے بعد ڈسٹرکٹ کمشنر اورکزئی موقع پر پہنچ گئے اور مشران سے جرگے کا انعقاد کیا، اور دس دن تک تعمیراتی کام روکنے پر رضامندی کا اظہار کیا گیا، یکم جولائی کو ضلعی انتظامیہ مالا خیل اور علی خیل قبیلے کے مشران کے ساتھ جرگہ کیا جس میں ڈبوری مسجد پر کام 30 جولائی تک موخر ہو گیا، جس کے بعد جمعیت علمائے اسلام کے علماء اور سابقہ سینیٹر محمد حسین الہاشمی اور سابق ناظم ہنگو مفتی عبیداللہ نے بھی اجلاس کیا اور مسجد پر تعمیراتی کام کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ اجازت نہ ملنے کی صورت میں صوبہ گیر احتجاج کریں گے، تاہم ضلعی انتظامیہ اورکزئی اور علماء کے درمیان اجلاس میں ضلعی انتظامیہ کے موقف پر رضامندی ظاہر کی گئی، ضلعی انتظامیہ کی کوششوں سے مسجد پر تعمیراتی کام کی اجازت دی گئی اور افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیکرٹری اورکزئی ملک اورنگزیب خان، معاون خصوصی وزیراعلی غزن جمال، کمانڈنٹ اورکزئی سکاؤٹ، ڈی سی اورکزئی، ڈی پی او اورکزئی، اورکزئی کے مشران اور علماء نے شرکت کی۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments