شمالی وزیرستان میرانشاہ بازار کے لینڈ اونر نے جے آئی ٹی برائے نقصانات لینڈ لاس کو مسترد کر دیا

بنوں ( دی خیبرٹائمزڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میران شاہ کے لینڈ اونرز نے جے آئی ٹی برائے نقصانات لینڈ لاس کو مسترد کرتے ہوئے ان کا مطالبہ ہے، کہ جے آ ئی ٹی میں شامل ممبران فنڈز اور اپنے حصے اور حق سے زیادہ دکانات اور پلازے ہتھیا چکے ہیں ہم اونر اپنے ہی حصہ سے محروم ہیں بنوں پریس کلب کے سامنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے غیر جانبدار جے آ ئی ٹی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کر دیا احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے رضوان خان، حاجی ابراہیم خان، دوست علی خان، بیت اللہ خان، آزاد نور خان، گل راؤف خان نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب شروع ہوا تو ہم نے اپنے گھر ودکانات چھوڑ کر ملک کی خاطر ہجرت کی،واپسی کے بعد چونکہ میرانشا ہ میں مارکیٹیں بنائیں گئیں اور کاروباری سرگرمیاں بحال ہونے لگیں دکانات کے مالکان کو ان مارکیٹیں و دکانات دینے کے سلسلے میں جے آ ئی ٹی کمیٹی بنائی گئی جس نے اپنی تجوریاں بھرنا شروع کر دیں چیف ایگزیکٹیو کے علاوہ ایگزیکٹیو ممبران پہلے ہی بد نیتی سے اپنے حق سے زیادہ دکانات ہتھیا چکے ہیں انہی ممبران میں سے کچھ کے 170دکانات تھے جنہیں 160ملے اب اتنی مزید مطالبہ کر رہے ہیں کسی نے 42میں سے 39پلازے اپنے نام کئے کسی کو 75کے بجائے 83دکانات ملے یہی لوگ تین ارب روپے کی امدادی رقوم میں دو ارب 17 کروڑ 39 لاکھ خود ہڑپ کر چکے ہیں لیکن میرانشاہ بازار کے سینکڑوں دکانات کے مالکان ابھی تک لینڈ لاس اور بلڈنگ لاس سے محروم ہیں، لہذا غیر جانبدار جے آئی ٹی بنائی جائے جو مناسب تناسب سے دکانات کی تقسیم کریں مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں غلام خان روڈ کو بند کرنے اور خود سوزی کی دھمکی دے دی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں