شمالی وزیرستان میں انٹرنیٹ سہولت کی فراہمی کیلئے سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کا میرعلی میں احتجاجی مظاہرہ

میرعلی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں سٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی نے انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے میرعلی میں احتجاجی مظاہرہ جاری ہے، مظاہرین نے میرانشا بنوں شاہراہ بند کردی ہے، ان کا کہنا ہے، کہ انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث ان کی تعلیم متاثر ہورہی ہے، انہیں فوری طور پر 3 G, 4G کی کی بنیادی انسانی سہولت فراہم کی جائے،

لاہور یونیورسٹی کے فزکس ڈیپارٹمنٹ کے ایک طالبعلم سنید احمد نے بتایا، کہ انتظامیہ نے شمالی وزیرستان 5 مخصوص مقامات پر انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا بھی اعلان کیا تھا، تاہم وہ وعدے بھی پورے نہ کرسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھی ان کا آن لائن پیپر تھا، تا ہم انٹرنیٹ نہ ہونے کی وجہ سے وہ پیپر دینے سے محروم رہ گئے۔
مظاہرین یہ بھی دھمکی دے رہے ہیں، کہ مقامی سطح پر اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے، تو وہ پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینگے۔


مظاہرین کے ساتھ اے ڈی سی اور اسیسٹنٹ کمشنر میرعلی عبدالصمد خٹک نے مذاکرات کرکے طلبا کو انٹرنیٹ کی سہولت کی فراہمی کیلئے یقین دہانی دی، اسیسٹنٹ کمشنر نے نہ صرف 5 مخصوص مقامات پر طلبا کو تعلیمی سرگرمیوں کیلئے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے بلکہ اسے بڑھانے اور طالبات کیلئے بھی علیحدہ سنٹرز مخصوص کرنے کییقین دہانی دی۔ میرعلی انتظامیہ کی یقین دہانی پر طلبا نے احتجاج ختم کرکے میران شاہ بنوں روڈ کو ٹریفک کیلئے کھل دیا۔

یہ بھی پڑھئے : شمالی وزیرستان میں یوتھ آف وزیرستان اور طلبااتحاد انٹرنیٹ نہ ہونے کے خلاف آج میرعلی میں احتجاجی مظاہرہ کریگی

یہ بھی وعدہ کیا گیا تھا: شمالی وزیرستان میں طلبا کا احتجاج رنگ لے آیا، مخصوص مقامات پر تعلیمی سرگرمیوں کیلئے انٹرنیٹ سہولت کی فراہمی

اپنا تبصرہ بھیجیں