پشاور( دی خیبرٹائمز افغان ڈیسک ) افغان سرکاری رپورٹ کے مطابق افغانستان کے مختلف صوبوں میں طالبان کی جانب سے پرتشدد کارروائیاں جاری رہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران طالبان حملوں میں افغان نیسنل آرمی اور افغان پولیس کے171جوان لقمہ اجل بن چکے ہیں، جبکہ 250 سے 300 تک اہلکار زخمی بھی ہوچکے ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کے رپورٹ کے مطابق اسی ایک ہفتے ہیں، امارت اسلامی افغانستان ( افغان طالبان ) نے 29 صوبوں میں 220 سے زائد حملے ہوچکے ہیں، جس میں 2 سو سے زائد شدت پسندوں نے اپنی جماعت سے علیحدگی اختیار کرلی ہے، جبکہ 4 سو سے زائد دہشتگرد مارے اور زخمی بھی کئے جاچکے ہیں،
افغان حکومت کے ایک رپورٹ کے مطابق 28 فروری کو دوحہ امن معاہدے کے بعد امارت اسلامی افغانستان نے اب تک افغانستان میں 35 سو سے زائد حملے کئے ہیں، جسے وہ معاہدے کی خلاف ورزی قرار دے رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق طالبان کے98 حملوں میں ایک سو کے قریب عام شہری بھی ہلاک ہوچکے ہیں،
طالبان ترجمان زبیح اللہ مجاہد نے اپنے ٹویٹر پیغام میں اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہاہے، کہ دوحہ امن معاہدے کے دوران یا اس کے بعد طالبان نے کہیں پر بھی سیز فائر نہیں کی ہے، اس نے تشدد میں کمی کے ثبوت دئے ہیں، تاہم امارت اسلامی افغانستان کو خود کی دفاع کا حق حاصل ہے، جہاں بھی ان کے خلاف کارروائی کی ہیں، اس نے بھر پور جواب دی ہے،
Load/Hide Comments