میرانشا ہ (دی خیبر ٹائمز ڈیسک) شمالی وزیرستان کے سب سے بڑے قبیلے عیدک نے علاقے میں قیام امن کیلئے منگل کو یو عیدک لویہ جرگہ کے نام سے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ منعقد کیا جس میں نہ صرف عیدک قبیلے کے عمائدین و عوام بلکہ چیف اف وزیرستان ملک جان محمد سمیت، یوتھ اف وزیرستان کے مشران، علاقے کے سیاسی کارکنوں اور زندگی کے مختلف مکتبۂ فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔جرگے کی قیادت عیدک قبیلے کے سرگرم رہنماء قاری سمیع الدین نے کی۔ جلسے میں مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مقامی طور پر امن کے قیام کیلئے عوام کو اعتماد میں لیا جا ئے اور عوام کی طرف سے مقرر شدہ جرگے کے اراکین کو اپنے تحفظات سے اگاہ کریں۔ چیف اف داوڑ ملک جان محمد نے اپنی تقریر میں حکومت سے مطالبہ کیا کہ وزیرستان کے عوام کو دنیا کے سامنے دہشت گرد وں کے طور پر پیش نہ کریں بلکہ قیام امن کیلئے ہماری اجتماعی کوششوں کو سامنے لایا جائے انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ وزیرستان کے عوام کبھی بھی ظالم کے سامنے نہیں جھکیں گے اور قیام امن کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں بروئے کار لائینگے۔ ملک جان محمد نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ قیام امن کیلئے پورے شمالی وزیرستان کے قبائل کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرینگے اور تمام قبیلوں کو امن کیلئے متحد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ عیدک قبیلے نے رمضان کے اخری دنوں میں سیکورٹی فورسز پر حملوں میں اضافے کے حوالے سے اپنی تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت سے بار بار اپیلیں کیں کہ عیدک بازار میں امن کی ذمہ داری ہم خود لے رہے ہیں جیسا کہ پہلے سے ہی ہم نے اپنے علاقے میں امن قائم رکھا ہے اور کوئی نا خوشگوار واقعہ سامنے نہیں ایا۔ مقررین نے اپنی تقریروں میں کہا کہ جب تک حکومت اور عوام کے درمیان قریبی رابطہ نہ ہو تب تک امن کا قیام ممکن نہیں اور ان جیسے ناخوشگوار واقعات سامنے اتے رہینگے۔ یو عیدک لویہ جرگہ سے عیدک قبیلے کے عمائدین، احمد الدین، قدیر داوڑ، مولوی محمد عالم، انصار اللہ، سیف اللہ سیمان، یوتھ کے رہنماؤوں اور علاقے کے دیگر عمائدین نے بھی خطاب کرتے ہوئے علاقے میں جاری امن امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ علاقے میں جاری بدامنی کو ختم کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔ یو عیدک لویہ جرگہ ایک ایسے وقت میں منعقد کیا جارہا ہے کہ جب شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ اور سیکورٹی فورسز پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کی تازہ ترین مثالیں حسوخیل میں ٹارگٹ کلنگ میں گریڈ انیس کے افیسر زبید اللہ سمیت تین افراد کو نشانہ بنایا گیا جبکہ اس سے چند دن قبل عیدک کے مقام پر سیکورٹی فورسز پر متعدد بار حملے ہوئے جس میں سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جبکہ مقامی لوگوں کو بھی فائرنگ کے نتیجے میں جانی نقصان اٹھانا پڑا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments