” سر بہت چھپا ھوں ” تحریر ۔۔۔۔۔ روخان یوسف زئی

یہ حقیقت تو ہم.سب مانتے اور جانتے ہیں کہ تصویرکشی ایک فن ھے اور اس فن.کے اپنے کچھ رموز واشارے.اصول اور قواعد وضوابط ہیں اور جو لوگ اس فن کے تمام لوازمات اور اصولوں سے جانکاری رکھتے ہیں اور ساتھ ایک حساس اور دردمند دل رکھتے ہیں فنون لطیفہ کی دنیا میں ایسے ہی افراد کو تصویر گر.فنکار اور فوٹوگرافر کہاجاتاھے.جو چیزوں کواحساس کی آنکھ سے دیکھتے ہیں اور اس کی عکاسی کرتے ہیں ایسے ہی افراد تخلیق کار کہلاتے ہیں.گلشن عزیز ایسے ہی لوگوں کی صف کے اگلے قطار کے ایک حساس دل رکھنے والے عکاس تھے اور یہ بات میں اپنے ذاتی قریبی مشاہدے اور روزنامہ ” مشرق ” میں پانچ سالہ رفاقت کی بنیاد پر کہتا ھوں.2003 میں جب ہم نے اپنے مہربان چیف ایڈیٹر ایازبادشاہ صاحب کی خصوصی ہداہت اور دل چسپی پر “سنڈے پلس” کے نام سے ہفتہ وار اشاعت شروع کیا جس کے لیے سماجی ومعاشرتی موضوعات پر ایک خصوصی فیچر ہمارے چیف رپورٹر فخرکاکاخیل لکھتے تھے اور ثقافت سے وابستہ موضوعات پر ایک فیچر میں لکھتا تھا اور ان موضوعات سے متعلق تصاویر کی ذمہ داری اکثراوقات گلشن عزیز کی ذمہ داری ھوا کرتی تھی.

ایک بار ایسا ھوا کہ ایازبادشاہ صاحب کسی بات پر گلشن عزیز سے ناراض ھوگئے تھے اور انہوں نے مجھے اور فخرکاکاخیل سے کہا کہ” عکاسی “میں گلشن عزیز کانام مت دیں.سو ہم نے حکم کی بجاآوری لائی.چند دنوں بعد دفتر میں ایازبادشاۂ صاحب کیساتھ مشترکہ میٹینگ تھی گلشن عزیز نے اپنا نام نہ چھاپنے پر احتجاج کرتے ھوئے کہا کہ سر کچھ فرق نہیں پڑتا ” بہت چھپا ھوں”ایاز صاحب اور ہم سب ہنس دیے. جس کے بعد یہ جب بھی گلشن عزیز ملتا تو ذاتی طور پر میں سب سے پہلے انہیں مخاطب کرتے ھوئے کہتا کہ” یہ گھر میرا گلشن ھے” اور ساتھ ہی ان کی زبان سے نکلا ھوا یہ جملہ دھراتا” سر بہت چھپا ھوں” اور یہ سن کر وہ مسکرادیا کرتے تھے.خدا گواہ ھے کہ گلشن عزیز مجھ سے بہت پیار کیاکرتے تھے اگرچہ وہ عمر اور تجربے میں ہم سے بہت بڑے انسان تھے..سو” کہاں تک سنوگے کہاں تک سناوں ” کے مصداق گلشن عزیز سے وابستہ بہٹ سی یادیں اور واقعات ہیں فرصت ملی تو آپ سے ضرور شریک کروں گا..بس افسوس اس بات کا رھے گا کہ اب میں ” یہ گھر میرا گلشن ھے” شاید زندگی بھر کہہ نہ سکوں اور نہ ہی یہ جملہ کہ ” سر بہت چھپا ھوں”      روخان یوسف زئی

ایک نظر یہاں بھی : گلشن بھی اور عزیز بھیوہ اسم بامسمہ تھا یعنی گلشن بھی اور عزیز بھی. تحریر : ابراہیم خان

” سر بہت چھپا ھوں ” تحریر ۔۔۔۔۔ روخان یوسف زئی” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں