پشاور(دی خیبر ٹائمز پولیٹکل ڈیسک)بلدیات کے بارے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی کامران خان بنگش نے کہا ہے کہ حکومت کورونا وائرس نمٹنے کیلئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ صوبے کے ہسپتالوں اور ڈاکٹرز کو حفاظتی کٹس ترجیحی بنیادوں پر بھجوا رہے ہیں۔ بی آرٹی کی تکمیل کے حوالے سے قوم سرپرائز دیں گے۔ تکمیل کی حتمی تاریخ نہیں دے سکتا، وزیر اعظم اس کا افتتاح کریں گے۔ سول سیکرٹریٹ، محکمہ بلدیات کے آفس میں اسلامی ترقیاتی بنک اور کنگ عبداللہ بن عبدالزیز پرگرام (کاپ) کے تحت کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کی حفاظتی کٹس اور سامان کی حوالگی کے حوالے سے تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاون خصوصی کامران بنگش نے کہا کہ حکومت کورونا وائرس سے بچنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ اب جبکہ ملک بھر اور صوبے میں لاک ڈاؤن عملا ختم ہو گیا ہے، ایسے میں شہریوں کو بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک اور کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز پروگرام کے تحت ملنے والی حفاظتی کٹس کورونا کے خلاف جنگ میں ڈاکٹر کا اہم ہتھیار ہے۔ ان کٹس کو فوری طور پر ضلعے اور تحصیل اسپتالوں میں بھجوایا جائے گا۔ کامران بنگش کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا سے ہونے والی اموات کی شرح ملک بھر میں سب سے ذیادہ ہے۔ کوشش ہے کہ عید کے بعد لاک ڈاؤن میں سختی کی جائے۔بی آرٹی کے حوالے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کامران بنگش کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے نہ کبھی اس کی تکمیل کی تاریخ دی نہ اب کوئی حتمی تاریخ دوں گا، بی آر ٹی پر سو فیصد کام مکمل نہیں ہے لیکن جلد پشاور کی عوام سرپرائز دیں گے۔ بی آر ٹی کا افتتاح وزیر اعظم عمران خان کریں گے۔ حفاظتی کٹس کی حوالگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی ترقیاتی بنک کے پاکستان میں نمائندے انعام اللہ خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسلامی ترقیاتی بنک کی امداد حاصل کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے،
یہ بھی پڑھئے : ہم آپ کو گاجر کی طرح کھالیں گے” تحریر: فدا عدیل
موبائل کلینکس منصوبے کے تحت کرک، بنوں، لکی مروت اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پانچ موبائل ہیلتھ کلینکس دیہی علاقوں میں صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کر رہے ہیں، جن کیلئے اسلامی ترقیاتی بنک اور کاپ پروگرام نے حکومت پاکستان کو 25 ملین ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کورونا ایمرجنسی اور پولیو سے نمٹنے کے لئے 50 کروڑ دالر فراہم کئے گئے ہیں۔ اسلامی ترقیاتی بنک اور کنگ عبداللہ بن عبدالعزیز پروگرام کے تحت خیبر پختونخواہ حکومت کو دی جانے والی حفاظتی سامان میں 35 ہزار ڈسپوزیبل گاؤن، اور فیس ماسک، 1200 این 95 ماسک، اور 1200 حفاظتی عینکیں شامل ہیں۔ حفاظتی سامان میں 17 ہزار پانچ سو ڈسپوزیبل کیپس، ہینڈ سینیٹائزر کی دس ہزار بوتلیں، انفرا ریڈ تھرما میٹر، صابن، فیس شیلڈ اور جوتوں کے کور شامل ہیں جن کی مالیت دو کروڑ پچاس لاکھ روپے سے ذائد ہے۔ حفاظتی کٹس کی فراہمی کے معاہدے پر کاپ پروگرام کے منیجر مراد کواکدان اور پی ڈی ایم اے کی ڈائریکٹر ریلیف مسز مسرت نے دستخط کئے۔
اس موقع پر کنگ عبداللہ بن عبد العزیز پروگرام کے منیجر مراد کواکدان نے کہا کہ اگست 2019 میں 8 موبائل کلینکس شروع کئے گئے، جن میں سندھ کے شہر عمر کوٹ اور تھرپارکر بھی شامل ہیں۔ ان موبائل ہیلتھ کلینکس کے منصوبے کو 15 شہروں تک بڑھایا جائے گا۔ جس کیلئے اسلامی ترقیاتی بنک 125 ملین ڈالر فراہم کر رہا ہے، انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں اب تک ایک لاکھ 88 ہزار دیہی مرد و خواتین ان موبائل کلینکس سے استفادہ اٹھا چکے ہیں۔
یہ بھی ایک نظر : بول کہ لب آزاد ہیں تیرے…. تحریر رفعت انجم