پشاور(دی خیبرٹائمزپولیٹیکل ڈیسک) گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان سے ہفتہ کے روز مولانا یوسف شاہ کنوئیر علماءکمیٹی خیبر پختونخوا کی قیادت میں علماہ کے وفد نے گورنر ہاوس پشاور میں ملاقات کی اور ختم نبوت صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے تحفظ اورقادیانیوں سے متعلق گورنر خیبر پختونخوا کو اپنی تجاوزیر پیش کیں، ملاقات کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ قادیانی ملک میں اقلیت کا درجہ حاصل کرنے کیلئے غیر مسلم ہونیکا اعلان کریں اور آئین پاکستان کو حرف بہ حرف تسلیم کرنے کا اعلان کریں، مشترکہ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ حکومتی سطح پر قادیانیوں سے متعلق کسی بھی قسم کا فیصلہ یا پالیسی اختیار کرنے سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل سے مشاورت یقینی بنائی جائے گی، اس موقع پر علماءکے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ ختم نبوت پر یقین ہمارے ایمان کا حصہ ہے اور ختم نبوت پر ایمان ہی اسلام کی بنیاد ہے، انہوں نے کہا کہ کفار ہر طرف سے مسلمانوں کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں اور ہم سب نے متحد ہو کر کفار کی سازشوں کا مقابلہ کرنا ہے جس کیلئے نبی آخرالزمان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی تعلیمات اور اسوہ حسنہ پر عملدرآمد ہونا ہو گا، گورنر خیبر پختونخوا نے کورونا صورتحال میں مساجد میں فرض نمازوں اور نماز تراویح کے اجتماعات میں حکومت کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کرنے اور کرونا وبا کو شکست دینے میں علماءکے کردار و تعاون کو سراہا۔، گورنر سے ملاقات کرنے والے علماءکے وفد میں مولانا معراج الدین، شیخ الحدیث مولانا احسان الحق، مولانا صاحبزادہ جنید امین مانکی شریف، مفتی ظفر زمان، مفتی نجیب اللہ فاروقی، مولانا عبد اللہ سلیفی، قاری غلام اللہ مدنی اور مولانا محمد طیب قریشی شامل تھے۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments