پشاور ( دی خیبر ٹائمز کورٹس ڈیسک) عدالت عالیہ پشاور میںکرونا لاک ڈائون سے متاثر ہونیوالے وکلاء کی امداد سے متعلق کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ میں ہوئی سماعت چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس ناصر محفوظ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ملک سرفراز ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ وکلاء کے بہبود کیلئے بار کونسل کو دی جانیوالی رقم میں سے وکلاء کو بنولینٹ فنڈ ز دیا جائے اور فلاح و بہبود کے متعلقہ سیکشن 57میں وضاحت دی جائے ملک سرفراز ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر رٹ میں پچھلی سماعت پر جسٹس روح الامین کی سربراہی میں قائم بنچ نے صوبائی و وفاقی حکومت سے وکلاء کو دی جانیوالے فنڈز سے متعلق کمنٹس طلب کئے تھے جبک بار کونسل خیبر پختونخونخوا کے بینولنٹ فنڈ کے اکاونٹس کی سٹیٹمنٹ طلب کی تھی پٹیشنر نے موقف اپنایا ہے بار کونسل نے سپیشل مواقع پر وکلاء کو فنڈز دینے سے متعلق سیکشن تو دئیا ہے مگر اس کی وضاحت نہیں کی اور موجودہ صورتحال میں وکلاء لاک ڈائون کے باعث سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں کیونکہ عدالتیں بند پڑی ہیں اور لمیٹڈ انکم کی وجہ سے وکلاء گھروں میں ہیں – کیس کی سماعت کے موقع پر ایڈووکیٹ جنرل شمائل بٹ عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے عدالت سے مزید وقت کی استدعا کی اور کہاکہ انہیں کاپی نہیں ملی جس پر چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ نے کیس کل تک کیلئے سماعت ملتوی کرتے ہوئے احکامات دیے کہ کورٹ کل ہی اس کیس کو ڈیسائڈ کرے گی
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments