وفاقی کابینہ نے تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی منظوری دے دی

وزارتِ داخلہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت تنظیم کو کالعدم قرار دینے کی تیاری میں مصروف ، امن و امان کی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ
اسلام اباد ( دی خیبرٹائمز پولیٹیکل ڈیسک ) وفاقی کابینہ نے جمعہ کے روز تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر پابندی عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے یہ فیصلہ وزارتِ داخلہ کی سفارشات کی روشنی میں کیا، جس میں بتایا گیا کہ تنظیم کی حالیہ سرگرمیاں عوامی امن و امان کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، وزارتِ داخلہ نے کابینہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مختلف شہروں میں ٹی ایل پی کے احتجاجی مظاہروں کے دوران تشدد اور سڑکوں کی بندش کے باعث شہری زندگی مفلوج ہوئی۔ وزارت نے سفارش کی کہ تنظیم کے خلاف کارروائی انسدادِ دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت کی جائے۔
کابینہ کی منظوری کے بعد وزارتِ داخلہ جلد باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کرے گی، جس کے تحت تحریک لبیک پاکستان کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں شامل کر دیا جائے گا۔ اس اقدام کے نتیجے میں تنظیم کی سرگرمیوں، دفاتر، جلسوں، جلوسوں اور مالی وسائل پر مکمل پابندی عائد ہو گی۔
یاد رہے کہ 2021 میں بھی تحریک لبیک پاکستان پر پابندی لگائی گئی تھی، تاہم بعد ازاں سیاسی مذاکرات کے بعد یہ فیصلہ مؤخر کر دیا گیا تھا۔ تازہ ترین اقدام کو ماہرین حکومت کا ایک سخت اور فیصلہ کن قدم قرار دے رہے ہیں، جس کا مقصد ملک میں امن و استحکام کو یقینی بنانا ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، تنظیم کو قانونی طور پر اپنا مؤقف پیش کرنے اور اپیل کا حق حاصل ہو گا، جیسا کہ انسدادِ دہشت گردی قانون کے تحت لازمی ہے۔
سیاسی مبصرین کے مطابق، حکومت کا یہ فیصلہ مذہبی بنیادوں پر ہونے والی انتہا پسندی پر قابو پانے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے، تاہم اس کے سیاسی اور عوامی ردِعمل پر بھی گہری نظر رکھی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں