ڈیرہ اسماعیل خان ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ چھ زخمی ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی میں تین دہشت گرد مارے گئے۔
عینی شاہدین کے مطابق حملہ رات تقریباً آٹھ بجے کے قریب ہوا، جب بھاری اسلحے سے لیس دہشت گردوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کے چاروں اطراف سے فائرنگ شروع کر دی۔ اسی دوران ایک زور دار دھماکے کی آواز سنائی دی، جو دراصل مرکزی گیٹ پر کیے گئے خودکش کار بم دھماکے کا نتیجہ تھی۔
دھماکے کے بعد دہشت گردوں نے عمارت کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی اور پولیس اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ضلعی پولیس سربراہ (ڈی پی او) سجاد احمد سبزدار خود آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔ کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والے اس تصادم میں تین دہشت گرد ہلاک ہوئے، جبکہ ایک پولیس اہلکار جامِ شہادت نوش کر گیا اور چھ دیگر زخمی ہوئے۔
ذرائع کے مطابق حملے میں سات سے آٹھ دہشت گرد ملوث تھے جنہوں نے راکٹ لانچرز اور خودکار ہتھیار استعمال کیے۔
کالعدم تنظیم تحریکِ طالبان پاکستان (TTP) نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ٹی ٹی پی کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ ایک خودکش حملہ آور نے گیٹ پر دھماکہ کیا، جس کے بعد دیگر جنگجوؤں نے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب چند روز قبل افغانستان میں پاکستانی طالبان کے ایک کمانڈر پر فضائی حملے کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
ماہرین کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کا حملہ ممکنہ طور پر انہی واقعات کے ردعمل کے طور پر کیا گیا۔
خیبر پختونخوا حکومت نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے پولیس کی بہادری کو سراہا ہے۔
وزیراعلیٰ نے شہید اہلکار کے اہلِ خانہ کے لیے امدادی پیکیج اور زخمیوں کے بہترین علاج کی ہدایت دی ہے۔
پولیس اور فوج کی بھاری نفری نے علاقے کا مکمل محاصرہ کر لیا ہے۔ ال-براق فورس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) نے آپریشن میں حصہ لیا۔
سیکیورٹی اداروں کے مطابق ٹریننگ سینٹر کے بیشتر حصے کو کلیئر کر دیا گیا ہے، جبکہ اطراف کے علاقوں میں تلاشی کا عمل جاری ہے۔
پاک فوج کے ترجمان کے مطابق ملک کی سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کارروائی جاری رکھیں گی۔
“ہم پاکستان کی علاقائی سالمیت اور امن کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے،” ترجمان کا کہنا تھا۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں ہونے والا یہ حملہ گزشتہ چند ماہ میں خیبر پختونخوا میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی کی ایک اور مثال ہے۔
سیکیورٹی اداروں کا کہنا ہے کہ ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن مزید تیز کیا جائے گا تاکہ پاکستان کے عوام کو امن و تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
