پشاور(پ ر) :پاکستان کی قومی ادارہ برائے صحت میں قائم ریجنل پولیو لیبارٹری نے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرو کی یونین کونسل گنڈیری میں 29 ماہ کی ایک بچی میں پولیو وائرس انفیکشن کی تصدیق کی ھے۔ پولیووائرس سے متاثرہ اس بچی کے فضلہ کے نمونے قومی ادارہ صحت اسلام آباد کی لیبارٹری بھجوائے گئے تھے جہاں تفصیلی تجزیئے کے بعداس بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ھے ۔اس سے پہلے صوبے میں اس سال چھ کیسز رپورٹ ھوئے تھے جن میں کوہاٹ سے دو جبکہ ضلع مہمند ، ٹانک، ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت سے ایک ایک کیس رپورٹ ھوا تھا۔
یوں اس سال خیبر پختونخوا سے رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد سات اور ملک بھر میں مجموعی پولیو کیسز کی تعداد 42 ہو گئی ۔
صوبائی ایمرجنسی ٓآپریشنز سنٹر کے ڈپٹی کوارڈنیٹر محمد ذیشان خان نے ضلع نوشہرہ سے رپورٹ ہونے والے نئے پولیو کیس پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ انسداد پولیو کیلئے انتھک کوششوں کے باوجود یہ وائرس اب بھی موجود ہے اور ایک اور بچی کی معذوری کا سبب بنی ھے۔ انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ایک قومی ایمرجنسی ہے اور حکومت اس موذی مرض کے خاتمے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا اس مرض کے مکمل خاتمے اور بچوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے حکومت کی تمام انتظامی مشینری، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور محکمہ صحت ملکر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس موذی مرض کا خاتمہ صرف پولیو ویکسین ہی سے ممکن ہے لہٰذا والدین انسداد پولیو کی ہر مہم میں اہنے پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلوائیں۔
محمد ذیشان خان نے کہا ک صوبے میں انسداد پولیو کی مہم جاری ھے لہذا انہوں نے عوام اور بالخصوص والدین پر زور دیا کہ وہ اس انسداد پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو سے بچاوکے قطرے ضرور پلوائیں تاکہ ان کے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچایا جا سکے ۔ انہوں معاشرے کے تمام طبقات بالخصوص علماء کرام، طبی ماہرین اور معاشرے کے دیگر با اثر افراد پر بھی زور دیا کہ وہ پولیو ویکس نیشن کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے اور لوگوں کوہر مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پر قائل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔
Load/Hide Comments