پشاور ( انیلا شاہین ) فلسطین کے مسلمانوں پر اسرائیل کے ظلم اور بربریت کے خلاف امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کے اپیل پر ملک بھر کی طرح صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی احتجاجی مظاہرے کیے گئے پشاور یونیورسٹی ٹاؤن میں بھی ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ ہوا جس کی قیادت ہدایت اللہ خان جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی ضلع پشاور نے کی۔
جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حاجی ہدایت اللہ خان نے کہا کہ پشاور کے عوام نے حکومت سے فلسطین کے ساتھ کھل کر کھڑا ہونے کا مطالبہ کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد رفع میں صیہونی افواج نے دو دفعہ بمباری کی، جس میں بڑی تعداد میں معصوم فلسطینی عوام جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں شہید ہو گئے، مسلمان حکمران اور خصوصی طور پر پاکستانی حکمران اس ظلم و سفاکیت پر خاموش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکمرانوں نے اہل غزہ کے تحفظ کے لیے واضح اقدامات اٹھانے چاہیے۔پاکستان کے حکومت کی خاموشی عوام کے لیے باعث تشویش ہے۔ماضی میں مظلوم مسلمانوں کی مدد کے لیے پاکستان قائدانہ کردار ادا کرتا ا رہا ہے۔اور امت مسلمہ پاکستان سے توقعات رکھتی ہیں۔مسلمان ممالک کو فلسطین کے دفاع کے لیے میدان میں نکلنا چاہیے۔مظاہرے سے نائب امیر جماعت اسلامی ضلع پشاور حمدللہ جان بڈھنی اور افتخار احمد نے بھی خطاب کیا۔
امیر جماعت اسلامی انجینئر حافظ نعیم الرحمٰن کی اپیل پر ملک بھر کی طرح پشاور، مردان، چترال، دیر، ملاکنڈ، بونیر، کوہاٹ اور بنوں سمیت خیبرپختونخوا کے اضلاع میں بھی غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے مظاہرے کیے گئے۔ مساجد میں خطبات جمعہ میں غزہ اور فلسطین کے مسئلے کو اجاگر کیا گیا۔ جامع مسجد سید علی گیلانی قرطبہ سٹی میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا کہ غزہ کے بعد رفح میں اسرائیل کی بدترین بربریت جاری ہے۔ غزہ سے ہجرت کرنے والوں پر رفح میں بھی عرصہ حیات تنگ کر دیا گیا ہے۔ اسرائیل حماس سے جنگ کرنے کی بجائے بچوں، بزرگوں اور خواتین پر زورِ بازو آزما رہا ہے۔ فلسطین میں جاری نسل کشی میں اسرائیل کے ساتھ امریکہ اور یورپ کے ممالک بھی ملوث ہیں۔ عالمی ادارے، اقوامِ متحدہ اور اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی غزہ اور رفح میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف اقدامات اٹھائیں۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل کو قتل عام روکنے اور جنگ بندی پر مجبور کیا جائے۔ حکومت پاکستان بھی اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے۔ پچاس سے زائد اسلامی ممالک کی افواج اور حکمران غزہ کے مسئلہ پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ غزہ میں فوری طور پر جنگ بند کر کے امدادی سامان پہنچایا جائے۔
سخاکوٹ بازار ملاکنڈ میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا کے سیکرٹری جنرل عبدالواسع اور امیر ضلع شہاب حسین نے مظاہرے غزہ کے مظلوم مسلمانوں کے لیے احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی۔ مظاہرین غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور امریکہ کے خلاف نعرے بازی کر رہے تھے۔ مظاہرین سے خطاب میں عبدالواسع کا کہنا تھا کہ غزہ، رفح میں فلسطینیوں پر قیامت ڈھائی جارہی ہے، عالمی عدالت انصاف کے جنگ بندی کے فیصلہ کو اسرائیل نے روند دیا ہے، بے گناہ انسان قتل ہورہے ہیں، اقوامِ متحدہ اور عالمِ اسلام کی قیادت مجرمانہ غفلت کے ساتھ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ امریکہ نے بار بار اسرائیل کی ناجائز مدد کرتے ہوئے یو این سیکیورٹی کونسل میں ویٹو کے غلط استعمال سے پوری دُنیا کے امن کو خطرات میں ڈال دیا ہے۔ امریکہ اور یورپ کی اسلام دشمنی کی انتہا ہے کہ یونیورسٹیز اور عوامی سطح پر رائے عامہ کی آواز سُننے کو تیار نہیں۔ اِن ممالک کی قیادت انسان دشمن رویے سے خود اپنے عوام کے انتقام کا شکار ہوں گے۔ انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے عالمی سطح پر اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔ اسی سلسلے میں پشاور میں بھی سپین جماعت یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس کی قیادت جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر بحر اللہ خان، سیکرٹری جنرل ہدایت اللہ اور دیگر کر رہے تھے۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کی مخالفت اور غزہ و فلسطین کی حمایت میں نعرے درج تھے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ رفح شہر میں لاکھوں پناہ گزین عارضی کیمپوں میں مقیم ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔ پناہ گزین کیمپوں پر حملے ایسے وقت میں کیے جارہے ہیں جب بین الاقوامی عدالت انصاف نے خاص طور سے اسرائیل کو رفح پر بمباری کرنے سے روکا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے آپ کو بین الاقوامی قوانین کا پابند سمجھتا ہے اور نہ ہی انسانی اقدار کا۔ اسرائیل اپنے سٹریٹیجک اہداف میں ناکامی کا بدلہ معصوم بچوں پر وحشیانہ بمباری کر کے لے رہا ہے۔ رفح کے سرحدی شہر میں دو دن سے قتل عام ہورہا ہے، دو ہزار ٹن بارود والے بم گرائے جا رہے ہیں۔ بچوں کو زندہ جلایا جا رہا ہے اور مسلمان ممالک تماشا دیکھ رہے ہیں۔ دنیا غزہ کے معاملے میں کردار ادا کرے۔ غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے یکجہتی کے لیے چترال لوئر میں جماعت اسلامی کے دفتر سے لے کر اتالیق پل تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس کی قیادت ضلعی امیر مولانا جمشید احمد نے کی چترال اپر میں بھی بونی چوک میں مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت امیر ضلع مولانا جاوید حسین نے کی۔ اسی سلسلے میں دیر لوئر میں بلامبٹ سے گرگری چوک تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے کی قیادت ضلعی امیر اعزاز الملک افکاری اور دوسرے ذمہ داران نے کی۔ احتجاجی مظاہرے نے گرگری چوک پہنچ کر جلسہ کی شکل اختیار کی۔ اعزاز الملک افکاری نے کہا کہ فلسطین انبیاء کی سرزمین ہے، اسے اسرائیل کے حوالے نہیں کیا جاسکتا۔ مسجد اقصیٰ اور غزہ مسلمان حکمرانوں اور افواج کی راہ تک رہے ہیں۔ دیر اپر کی تحصیلوں براول اور شرینگل میں الگ الگ مظاہرے ہوئے، جس کی قیادت مقامی ذمہ داران اور عمائدین نے کی۔ مانسہرہ کی 7 تحصیلوں میں غزہ کے مسلمانوں سے یکجہتی کے لیے الگ الگ مظاہرے ہوئے۔ مرکزی مظاہرے کی قیادت ضلعی امیر ڈاکٹر شیرازی نے کی۔ ایبٹ آباد میں عبدالرزاق عباسی، تورغر میں ڈاکٹر سراج احمد، بونیر میں دیوانہ بابا کے مقام پر امیر ضلع محمد حلیم باچا کی قیادت میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔ شانگلہ میں امیر ضلع نجم اللہ کی ہدایت پر مساجد میں جمعہ کے اجتماعات میں غزہ کی صورتحال اور اسرائیلی بربریت پر خطاب ہوئے۔مردان میں پریس کلب کے سامنے ضلعی امیر غلام رسول کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا اور اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی گئی۔ اسرائیلی جارحیت کے خلاف کرک بازار میں بھی ضلعی امیر مولانا تسلیم اقبال کی قیادت میں مظاہرہ کیا گیا۔ اسی طرح کوہاٹ میں سات مقامات پر مظاہرے ہوئے، بلی ٹنگ میں مظاہرے کی قیادت قائم مقام امیر ضلع مفتی مراد نے کی۔ بنوں میں امیر ضلع پروفیسر محمد اجمل خان کی قیادت میں مرکز اسلامی سے پریس کلب تک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ خیبرپختونخوا کے دیگر اضلاع میں بھی غزہ کے مظلوم مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مظاہرے کیے گئے، جمعہ کے اجتماعات میں علماء کرام نے خطاب کیا اور فلسطین کی آزادی کے لیے دعائیں کیں۔