ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں، کرم فسادات کو ہوا دینے میں کچھ خاص ٹاوٹس ملوث ہیں، علامہ جہانزیب جعفری

مجلس وحدت المسلمین خیبرپختونخوا کے صدر علامہ جہانزیب جعفری نے ڈیرہ اسماعیل خان میں چند گھنٹوں میں دھشتگردی کے واقعات کی پرزور مذمت کی ہے جسمیں ایک پولیس جوان شہید ہوا جبکہ دوسرے واقعے میں فرخ عباس نامی اھل تشیع کے جوان کو شہید کیا گیا ،

وہ پریس کلب پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ،مدرسہ عارف الحسینی شہید کے علامہ عابد حسن شاکری ، مجلس علماء اھلبیت کے علامہ سید زکی الحسن الحسینی ، چیئرمین امامیہ کونسل سید اظہر علی شاہ ، انجمن مومنین کے گلزار حسین بنگش اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے ،

علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ پاڑہ چنار میں حالات راتوں رات ایسے وقت میں خراب کئے گئے جب اسرائیل کے ھاتھوں نہتے فلسطینی معصوم بچوں اور خواتین سمیت عام شہریوں کا قتل عام اور نسل کشی کی جارہی ہے اس موقع پر دنیا کے دیگر ممالک کی طرح ہمیں بھی متحد ہوکر فلسطین کے حق میں آواز اٹھانے کی ضرورت تھی لیکن بدقسمتی سے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پاڑہ چنار میں خانہ جنگی کی کیفیت پیدا کرکے ملک بھر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو فروغ دینے کی مذموم سازش پر عمل شروع کردیا گیا جس میں اب تک فریقین کے درجنوں افراد اس بے مقصد جنگ کی بھینٹ چڑھ گئے ۔

انہوں نے کہا کہ کرم کے شیعہ اور سنی امن کے ساتھ رھنا چاھتے ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح کچھ ایسے افراد کے زریعے فسادات شروع کرائے جاتے ہیں جو اپنے علاقوں اور اقوام میں ٹاؤٹ کے نام سے مشہور اور جانے پہچانے جاتے ہیں اس مرتبہ بھی ایسے ہی لوگوں کے زریعے ان فسادات کی بنیاد رکھی گئی لیکن اسکی بجائے کہ حالات خراب کرنے والے افراد کو گرفتار کرکے انکے خلاف کوئی کاروائی کی جاتی یہ فسادی لوگ اپنا کام کرنے کے ںعد پراسرار طور پر منظر نامے سے غائب ہو گئے اور اسکے بعد کلعدم تنظیموں کے زریعے علاقے پر ایک خوفناک جنگ مسلط کرکے پاڑہ چنار کو فلسطین بنادیا گیا ،

امھات المومنین کے کا احترام سب پر واجب ھے اللہ نے ازواج مطہرات کو امہات کا درجہ دیا ھے کسی کو بے احترامی کرنے کی اجازت نہیں نہ شرعا نہ اخلاقا” جس نے توھین کی وہ قومی مجرم ھے اھل تشیع کی طرف سے انکے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا مگر افسوس کہ انکے بھائی کو پنڈی سے تو گرفتار کیا جاتا ھے مگر اصل مجرم کو پاڑہ چنار میں موجود ہونے کے باوجود ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا

اورکزئی کے عمائدین کی طرف سے جنگ بندی کے لیے گرینڈ جرگہ ضلع کرم گیا ہے فریقین کو اس جرگہ سے مثبت توقعات وابستہ ہیں ہم اس جرگہ کی بھرپور حمایت کرتے ہیں ،

پولیس کے حصار میں کانوائے پر حملہ اور شہریوں کی شہادت کے بعد دھشتگردوں کا بحفاظت فرار ہونے سے بھی سیکورٹی اداروں کی کارکردگی اور کردار پر کئی سنجیدہ سوالات اٹھتے ہیں ،

ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی آئینی زمہ داریاں پوری کرتے ہوئے علاقے میں امن قائم کرے اور فسادات کی بنیاد بننے والے فریقین کے شرپسند عناصر کو فوری گرفتار کرکے عبرت کا نشان بنایا جائے بصورت دیگر ملک بھر میں احتجاجی دھرنوں اور مظاہروں کا آپشن موجود ہے ،

اپنا تبصرہ بھیجیں