پشاور میں جنوبی اور شمالی وزیرستان کے طلباء اور سیاسی جماعتوں کے ورکروں نے احتجاج اور دھرنے کااعلان کردیا

شمالی وزیرستان میں شدید تاریخی بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنا جاری ہے، دھرنے میں شمالی وزیرستان کے دو بڑے وزیر اور داوڑ قبائل کے سرکردہ عمائدین و مشران سربراہی کررہے ہیں، جرگے کے منتظمین نے پلان اے ، بی اور سی کے بعد پلاں ڈی کو کامیاب بنانے کیلئے بھر پور تیاریاں شروع کئے ہیں،
وزیر اور داوڑ قبائل کے جرگہ مشران نے پلان ڈی کو ختمی شکل دینے کیلئے کل بروز بدھ دن 9 بجے وزیرستان کے تمام قبائلی عمائدین، سیاسی جماعتوں کے ورکرز، خصوصا جمعیت علمائے اسلام کے تمام ورکروں، مجلس عاملہ، طلباء اور پورے وزیرستان کے عوام کے ساتھ ساتھ 60 رکنی مشران کمیٹی ۔۔ سیاسی اتحاد کے رہنماؤں ، وکلاء تنظیم کے ممبران، تاجر برادری ، ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن، بارگین یونین، وزیرستان یونین اف جرنلسٹ تنظیم استاذہ ، ہیلتھ یونین بشمول وزیرستان کے تمام سماجی تنظیمیں اور مختلف مکاتب فکر کے افراد کو نظامیہ عیدک میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی ہے، ہر قبیلے کے مشران کو سختی سے خبردار کیاہے کہ اگر کسی قوم کے مشران غیر حاضر رہے تو لشکر جرمانہ سمیت انکے خلاف سخت اقدامات کرینگے۔
دوسری جانب اس دھرنے کو مظبوط اور ان کی اواز کو موثر بنانے کیلئے پاکستان ڈیموکریٹک مؤومنٹ نے صوبے بھر میں کل احتجاج کی کال دی ہے۔
جبکہ پشاور میں موجود طلبا اور قبائلیوں نے بھی پشاور میں مستقل دھرنا شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، ان کا کہنا ہے، کہ ان کے مشران اور سفید ریش اگر امن کی خاطر سڑکوں پر بیٹھ کر اپنا احتجاج کرتے ہیں، تو وہ بھی اس کی اواز بن کر پشاور کے سڑکوں پر آ کر دھرنا دینگے، جب تک ریاست مستقل امن و امان کی ضمانت نہ دیں تب تک وہ اپنے مشران کو اکیلا نہیں چھوڑینگے.

جنوبی وزیرستان میں احتجاجی مظاہرہ.. یہاں پر کلک کیجئے…. جنوبی وزیرستان وانا میں شمالی وزیرستان دھرنے کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں