جنگ کا کاروبار مذید نہیں چلےگا، ٹارگٹ کلنگ کے خلاف اتوار کو صوبے بھر کے مرکزی شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائینگے

میرعلی ( دی خیبر ٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان میرعلی میں عیدک کے مقام پر ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جاری دھرنا ساتھویں روز بھی جاری رہا، دھرنے سے پشتون تحفظ مؤومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین اور دیگر قومی و سیاسی مشران، سیاسی پارٹیوں کے رہنما اور جے ییو آئی کے مقامی رہنماؤں نے خطاب کیا،
دھرن سے منظور پاشتین نے اعلان کیا کہ ٹارگٹ کلنگ کے خلاف جاری اس دھرنے کی حمایت میں میں اتوار کے روز صوبے بھر کے اضلاع میں احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا، منظور احمد پاشتین نے مظلوم پشتوں کے دھرنوں کو کوریج نہ دینے پر پاکستانی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا
ان کا کہنا تھا، کہ امن کے نام پر جاری کاروبار کو بند کیا جائے، اور بے گناہ قبائلیوں کو ٹارگٹ کرنا بھی بند کردیں،
وزیرستان میں اب تک 500 کے قریب عام شہری ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننا کوئی معمولی واقعہ نہیں، جاری دھرنے کو برقرار رکھنا ہر شہری کا فریضہ ہے، کوئی بھی شخص اس کے خاتمے کیلئے کوشش نہ کریں بلکہ اس کو کامیاب بنانے کیلئے ہر فرد کی ذمہ داری ہے،
اس موقع پر یہ بھی واضح کردی گئی کہ کوئی بھی اکیلے میں حکام سے رابطہ نہ کریں ، بلکہ اسی دھرنے کے اسی مقام پر فیصلہ کرنا ہوگا، دھرنے کے شراکا نے یہ بھی اعلان کیا کہ دھرنا شمالی وزیرستان میں ٹارگٹ کلنگ کے خاتمئ اور مستقل اور پائیدار امن کے قیام تک ان کا دھرنا جاری رہیگا،
دھرنے کی میزبانی جمعیت علما شمالی وزیرستان کرتی ہے، جبکہ عیدک قبیلے کے تمام خاندانوں اور افراد کی حمایت حاصل ہے، بدامنی اور ٹارگٹ کلنگ سے وزیر اور داوڑ قبائل انتہائی جوش و جذبے کے ساتھ اس دھرننے کا حصہ بن گئے ہیں، وزیرستان سیاسی اتحاد، یوتھ آف وزیرستان اور نیشنل ڈیموکریٹک مؤومنٹ کے آراکین بھی بڑے جوش و جذبے کے ساتھ روزانہ کی بنیاد اس دھرنے میں شریک ہوکر ہر قسم کی قربانی کیلئے خود کو پیش کررہے ہیں، یہ بھی واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں یوتھ آف وزیرستان کے علاوہ کسی اور تنظیم ، سیاسی یا سماجی تنظیوں نے اس سے قبل ایسے دھرنے سے لوگ ڈرتے تھے، یا کسی نے ایسے دھرنے کی ہمت نہیں کی ہے، تا ہم آج نوعیت تبدیل ہوتا نظر آرہاہے، اس دھربے سے قبائلیوں کے توقعات زیادہ ہیں۔
اس خبر کی ویڈیو یہاں ملاحظہ کیجئے : یہاں کلک کیجئے گا

اپنا تبصرہ بھیجیں