پشاور ( پ ر ) سٹریٹ چلڈرن ادارہ ‘زمونگ کور” ملازمین کے لئے دور روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ تربیتی ورکشاپ غیر سرکاری تنظیم گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔ تربیت ورکشاپ میں ‘زمونگ کور’ کے 30 ملازمین نے شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپ میں بچوں کے حقوق، تحفظ اور صنفی تشدد کے مختلف پہلو پر آگاہی دی گئ۔ تربیت کے منتظم گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کے صوبائ کوارڈینیٹر عمران ٹکر نے کہا کہ پاکستان نے اگرچہ معاھدہ برائے حقوق اطفال کے بین لاقوامی معاھدہ پر دستخط کیا ھوا لھازا ہماری ذمہ داری بنتی ہے کہ بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے متعلقہ شراکت داروں کی ہر سطح پر تربیتی اور آگاہی پروگرامز کا انعقاد کیا جائے تاکہ بچے ہر قسم کے تشدد، استحصال یعنی ذہنی، جسمانی اور جنسی زیادتی سے محفوظ ھو۔ انھوں نے مزید کہا کہ صنفی امتیاز اور زیادتی پر بھی تربیتی انعقاد وقت کا تقاضا اور اہم ضرورت ہے کیونکہ ہمارے ہمارے سماجی رویوں کے بنیاد پر جو صنفی تشدد کیا جارہا ہے اسکا ایک بنیادی وجہ شعور اور آگاہی کی کمی ہے۔ جسکے لئے ضروری ہے کہ حکومتی اور متعلقہ ادارے ملکر نہ صرف یہ کہ اس طرح کے تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرے بلکہ عوامی سطح پر بھی شعور و آگاہی اجا گر کرے تاکہ ہمارے بچے اور خواتین محفوظ ھو اور ملک و قوم کا نام روشن ھو۔
تربیتی ورکشاپ کے احتتام پر ڈائریکٹر ‘زمونگ کور” مظہر علی شاہ نے آپنے احتتامی کلمات میں کہا کہ بچے چونکہ ذہنی اور جسمانی طور پر کمزور ھوتے ہیں اس لئیے وہ زیادہ زیادتی کے شکار ھوتے ہیں۔ جبکہ “زمونگ کور’ جیسے دارے میں وہی بچے آتے ہیں جن کو کہیں نہ کہیں پر کسی نے کسی شکل میں خطرات کا سامنا ھوا ھوتا ہے لھازا ان کی بحالی ہمارے ادارے کی ذمہ داری بنتی ہے کہ انکو تفریحی، تعلیمی اور نفسیاتی سہولیات فراہم کی جائے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بچوں کا تحفظ ‘زمونگ کور’ جیسے اداروں میں تب ہی ممکن ہو سکتی ہے جب اداروں میں کام کرنے والے عملہ کا بچوں کے حقوق اور تحفظ پر آگاہی ہو۔ انھوں آخر میں گروپ ڈویلپمنٹ پاکستان کا تربیتی ورکشاپ کی سہولت کاری پر شکریہ ادا کرتا ھوئے کہا کہ مستقبل میں اسی طرح شراکت داری سے اس طرح کے شعور و آگاہی اور تربیت کا انعقاد کرتے رہیں گے تاکہ ہمارے بچے ہر قسم کے خطرات سے محفوظ ہو اور انکا اصلاح اور فلاح ممکن ھو۔ تربیتی ورکشاپ کے اختتام پر مظہر علی شاہ نے شرکاء میں اسناد تقسیم بھی تقسیم کئے۔
