میرانشاہ (دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) پوری دنیا میں اس وقت ساڑھے ستائیس کروڑ افراد نشے کی لعنت میں مبتلا ہیں جن میں سے تین کروڑ 36لاکھ افراد نشے سے متعلق بیماریوں میں مبتلا ہیں جبکہ افغانستان اس وقت دنیا میں منشیات کی پیداوار میں پوری دنیا میں پہلے نمبر پر ہے جہاں پیدا ہونے والے منشیات کا چالیس فیصدی پاکستان کے راستے باقی دنیا کو منتقل ہو رہاہے۔ یہ حقائق شمالی وزیرستان میں رفاہی ادارے ٹوچی کے زیر اہتمام منشیات کے خلاف منعقدہ میرانشاہ میں ایک سیمینار کے دوران بتائے گئے جن میں ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان شاہد علی خان، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر عقیق حسین، ادارہ ٹوچی کے صدر شریف اللہ خان داوڑ، معمورجان داوڑ، یوتھ اف وزیرستان کے نمائندوں اور علاقے کے عمائدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی نارتھ شاہد علی خان نے شراکاء کو بتایا کہ نشہ ایک خاموش قاتل ہے اور موت سے پہلے ہی موت ہے انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس ادارہ ٹوچی کے ساتھ مل کر علاقے میں منشیات کی بڑھتی ہوئی وبا کے خلاف منظم اقدامات کرے گی تاکہ اس علاقے کو ہر قسم کی منشیات سے پاک کیا جا سکے۔سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ٹوچی کے سربراہ شریف اللہ خان داوڑ نے کہا کہ علاقے میں منشیات کی خرید و فروخت میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے جس پر ٹوچی سمیت تمام عوام کو شدید تشویش ہے اور پولیس اور ضلعی انتظامیہ کو چاہئے کہ منشیات کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیں اس لعنت سے بچ سکے۔ انہوں نے عوام کی طرف سے انتظامیہ اور پولیس کو یقین دلایا کہ ٹوچی ہر فورم پر ان کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔ عوامی سطح پر ٹوچی کے اس اقدام کو کافی سراہا گیا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments