غلنئی ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع مہمند پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران ایم پی اے نثار مومند، جے یو آئی کے ضلعی آمیر مولانا عارف حقانی اور پی پی پی کے فضل ہادی نے موجودہ حکومت پی ٹی آئی پر بلدیاتی انتخابات میں وسیع پیمانے پر دھاندلی کا الزام لگایا ہے کہ کمشنر پشاور سینیٹر دوست محمد کا بیٹا ہے اور پی ٹی آئی کے ساتھ اچھے تعلقات بھی ہے۔جس کے بناء الیکشن رولز کے خلاف کارروائی کررہے ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کے دن 19 دسمبر کو مہمند کے تینوں تحصیلوں کے رزلٹ تحصیلوں کے بجائے سنٹر غلنئی ہیڈکوارٹر کو لانا اور رزلٹ سنٹر میں اعلان کرنا الیکشن رولز کے خلاف اور غیر قانونی ہے۔اس دن تمام سیاسی پارٹیوں کے کارکنان ہیڈکوارٹر غلنئی کے تمام راستے بند رکھیں گے۔اور خون خرابی کے ذمہ داری ضلعی انتظامیہ پر ہوگی۔اس کے ساتھ ہی ووٹر لسٹوں میں بڑے پیمانے پر رد و بدل کرنا بھی دھاندلی کے لئے راستہ ہموار کرنا ہے۔جبکہ پولنگ اسٹیشنز میں رد و بدل بھی دھاندلی کے لئے ہوا ہے۔انہوں نےضلعی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن پر بھی سخت تنقید کی اور کہا کہ موجودہ حکومت ایم این اے مہمند اور زکواۃ چیئرمین کمپین کے دوران لوگوں کے لئے ترقیاتی کاموں کا اعلان کرتے ہیں اور زکواۃ کے چیکس تقسیم کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ2018 میں بھی جنرل الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے۔جبکہ اب بھی موجودہ حکومت پی ٹی آئی بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کرنے کا ایک پلان بنایا ہے جوکہ ہر صورت میں ناکام بنائیں گے۔انہوں نے ڈی سی مہمند کے سٹینو پر بھی الزام لگایا کہ سٹینو سرکاری رقم پر حکمران جماعت کے لئے بینرز اور پوسٹرز خریدتے ہیں۔اور سرکاری مشینری استعمال کرتے ہیں۔لیکن الیکشن کمیشن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتے۔انہوں نے جے یو آئی، اے این پی،پی پی پی،مسلم لیگ، جے آئی ودیگر پارٹیوں کے کارکنان کو پیغام دیا کہ تمام تحصیلوں میں پولنگ بند ہونے کے فورا بعد اہم امد ورفت کے راستوں پر نکل آئیں اور ہیڈکوارٹر غلنئی تک الیکشن رزلٹ آنے نہ دیں۔جبکہ ہر صورت میں تمام راستے بند رکھے۔پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ حالات خراب ہونے کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ اور الیکشن کمیشن مہمند پر ہوگا۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments