شمالی وزیرستان میں قبائلیوں کا غم و خوشی میں شرکت کرنے کیلئے پاک افغان بارڈر کو استعمال کرنے کی اجازت دی جائیں ، ملک لیاقت علی خان

میرانشاہ ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) شمالی وزیرستان کے پاک افغان بارڈر کے قریب واقع علاقہ سپین وام کے قبائلی رہنماء اور سپین وام گرینڈ جرگہ کے چیئر مین ملک لیاقت علی خان وزیر نے کہا ہے کہ پاک افغان بارڈر پر آنے جانے کی اجازت شمالی وزیرستان کے تمام تحصیلوں کے لوگوں کو دی جانی چاہئے۔ میڈیا کو جاری کردہ ایک بیان میں ملک لیاقت علی خان نے واضح کیا کہ حال ہی میں پاک افغان بارڈ ر پر شمالی وزیرستان کے چار تحصیلوں کو اجازت دی گئی جو کہ خوش آئند ہے تاہم دیگر تحصیلوں کے عوام کے بھی پاک افغان بارڈر کے آر پار کی رشتہ داریاں ہیں جو شادی بیاہ اور فوتگی کے علاوہ دیگر بہت سے مواقع ہو تے ہیں جب آپسمیں رشتہ دار ایک دوسرے کی تقریبات میں شریک ہوتے ہیں تاہم سرحد پر جاری مشکلات کی وجہ سے لوگوں میں احساس محرومی بڑھ رہا ہے۔ اُنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شمالی وزیرستان کے تمام تحصیلوں سے روزانہ کی بنیاد پر دس سے لیکر پندرہ بندوں کو سرحد کو آسانی سے پار کرانے کی اجازت دی جائے تا کہ ان بے بس ومحروم عوام کی احساس محرومی کو ختم کیا جا سکے اور ساتھ ہی ساتھ اپنے رشتہ داروں کے دُکھ سُکھ میں بھی آسانی اور خوشی کے ساتھ شریک ہو سکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں