کرم میں 2 متحارب قبائل کے مابین بھاری ہتھیاروں سےلڑائی جاری، 10 افراد جانبحق 15 زخمی، فائربندی کیلئے جاری کوشش ناکام، حالات پر قابو پانے کیلئے جرگہ کی کوششیں جاری

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) پولیس زرائع کے مطابق ضلع کرم میں پاک افعان سرحد کے قریب پیہواڑ اور گیدو قبائل کے مابین جنگلات سے لکڑی کاٹنے کے تنازعہ پر مسلح تصادم دوسرے روز بھی جاری ہے لڑائی میں فریقین ایک دوسرے کے خلاف ہلکے اور بھاری ہتھیار استعمال کر رہے ہیں اس تصادم میں اب تک دس افراد جان بحق جبکہ زخمیوں کی تعداد پندرہ تک پہنچ گئی ہے گزشتہ روز فائیر بندی کے لئے کی جانی والی کوششیں اس وقت ناکام ہوگئیں جب جرگہ ممبر صوبیدار ناصر حسین جرگہ ممبران کے ہمراہ فائیر بندی کی کوشش کےدوران فائیرنگ کے زد میں آکر شدید زخمی ہوگئے ضلع کرم کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر طاہر اقبال نے بتایا کہ فریقین کے مابین فائرنگ جنگل سے لکڑیاں کاٹنے پر ہوئی پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور ضلع کرم کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے قبائلی عمائدین بھی علاقے میں پہنچ گئے ہیں جو فریقین کے مابین فائر بندی کیلئے کوشیش کر رہے ہیں اور فریقین سے مورچے خالی کروانے کی کوشیش جاری رکھے ہوئے ہیں،
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ضلع کرم طاہر اقبال کا کہنا ہے کہ فریقین ایک دوسرے پر بھاری اور خود کار ہتھیاروں سے حملے کر رہے ہیں جس سے فائر بندی میں تاخیر ہورہی ہے اور قیمتی جانوں کا ضیاع ہورہا ہے،
دوسری جانب سب سے خطرناک عمل یہ ہے کہ مسلح افراد کا مورچوں کے علاوہ ان کے دیہاتوں اور رہائشی مکانات کو بھی نشانہ بنارہے ہیں، جہاں ان لوگوں کے خاندان موجود ہیں، قبائلی جرگہ ممبران کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورتحال پر جلد قابو نہ پایا گیا تو ان جھڑپوں میں خواتین اور بچوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے جو مکمل غیر محفوظ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں