کوہاٹ بورڈ نے دیگر بورڈز کی نسبت کم مارکس دیکر بچوں کا مستقبل دھاؤ پر لگادیا، عمائدین کا پاراچنار پریس کلب میں پریس کانفرنس

پاراچنار ( دی خیبرٹائمز ڈسٹرکٹ ڈیسک ) قبائلی ضلع کرم کے مرکزی شہر پاراچنار پریس کلب میں قبائلی عمائدین اور مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے کوہاٹ بورڈ کے حالیہ میٹرک اور ایف ایس سی نتائج کو طلبہ کیساتھ ظلم اور ذیادتی قرار دی ہے اور کہا ہے کہ جہاں کورونا کی وجہ سے دیگر تعلیمی بورڈز نے طلبہ کو اضافی نمبرز دئیے ہیں وہاں کوہاٹ بورڈ نے طلبہ کو بہت کم مارکس دئیے ہیں جس سے طلبہ شدید پریشانی کا شکار ہیں
پاراچنار میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماؤں ملک حشمت حسین ، محمود علی جان طوری ، مجاہد طوری ، تنویر بنگش اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ایسے حالات میں کہ کورونا کی وجہ سے پشاور اور مردان سمیت دیگر تعلیمی بورڈز نے طلبہ کو اضافی نمبرز دئیے گئے اور گیارہ سو میں سے گیارہ سو نمبرز طلبہ کے آگئے ہیں وہاں کوہاٹ تعلیمی بورڈ کے میٹرک اور ایف ایس سی کے امتحانات کے نتائج مایوس کن آئے خاص کر پاراچنار کے طلبہ کے ساتھ انتہائی ذیادتی کا مظاہرہ کیا گیا ہے اور انتہائی کم نمبرز دئیے گئے ہیں والدین اور رہنماؤں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا ہے کہ جہاں دوسرے سالوں ایف ایس کیلئے الگ چیکرز رکھے جاتے تھے وہاں اس سال میٹرک کے چیکرز سے ہی ایف ایس سی پیپرز چیک کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے اس قسم نتائج سامنے آئے ہیں رہنماؤں نے وزیر اعلی وزیر تعلیم اور دیگر ذمہ دار حکام اور کوہاٹ بورڈ کے چیئرمین سے حالیہ نتائج کے حوالے سے فوری اقدامات اٹھانے اور طلبہ کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے رہنماؤں نے کہا کہ اگر طلبہ کیساتھ ہونے والے ناانصافی کا ازالہ نہ کیا گیا تو وہ احتجاج پر مجبور ہونگے اور عدالت سے رجوع کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں